وزیر اعظم نریندر مودی
لوک سبھا انتخابات 2024 کے نتائج آنے لگے ہیں اور سب سے پہلی جیت گجرات کے گاندھی نگر سیٹ سے امت شاہ کی ہوئی ہے ،یہاں مقابلہ پوری طرح سے یکطرفہ تھا اور نتیجہ بھی اسی طرح سے آیا جس کی وجہ سے پانچ لاکھ سے زیادہ ووٹوں سے امت شاہ کامیاب ہوگئے ہیں ۔ وہیں دوسری جانب لوک سبھا انتخابات کے اب تک رجحانات کو دیکھتے ہوئے سیاسی گلیاروں میں گہما گہمی تیز ہوگئی ہے۔اور انڈیا الائنس اور این ڈی اے دونوں کی طرف سے حکومت سازی کیلئے تمام قواعد اور امکانات پر غور وخوض شروع کردیا گیا ہے چونکہ بی جے پی کو اکیلے اکثریت نہیں حاصل ہوپارہی ہے جبکہ این ڈے ای کو اکثریت ضرور ملتی دکھائی دے رہی ہے۔ اس بیچ کانگریس پارٹی نے پی ایم مودی سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا ہے۔ چونکہ بی جے پی اکثریت کے نمبر تک نہیں پہنچ پائی ہے ،اس لئے کانگریس نے پی ایم مودی سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا ہے۔
تازہ ترین اعداد وشمار کے مطابق این ڈی اے کو 292 سیٹیں ملتی دکھائی دے رہی ہیں جبکہ انڈیا الائنس کو 234 سیٹیں ملتی نظر آرہی ہیں ۔چونکہ بی جے پی اکیلے اپنی بنیاد پر حکومت نہیں بناسکتی ہے اور اس کو اپنے اتحادیوں کی سخت ضرورت ہوگی ۔ایسے میں انڈیا الائنس نے این ڈی اے کے کچھ اتحادیوں پر ڈورے ڈالنا شروع کردیا ہے۔ذرائع کے مطابق کانگریس اور انڈیا الائنس کے رہنماوں نے جے ڈی یو اور نتیش کمار سے رابطہ کرنا شروع کردیا ہے ، وہیں ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ انڈیا الائنس ٹی ڈی پی کے ساتھ بھی رابطہ کرنے کی کوشش کررہا ہے۔چونکہ اب تک کے اعداد وشمار میں جے ڈی یو کو 14 سیٹیں اور ٹی ڈی پی کو 16 سیٹیں ملتی دکھائی دے رہی ہیں ۔
اگر انڈیا الائنس ان دونوں پارٹیوں کو اپنے ساتھ لانے میں کامیاب ہوتا ہے تو پھر نہ صرف یہ کہ آر ایل ڈی، بلکہ ہم پارٹی بھی انڈیا الائنس کا حصہ بن جائے گی۔ البتہ یہ فی الحال جلد بازی ہوگی چونکہ بات ابھی اپنے ابتدائی دور میں ہے۔ وہیں اوڈیسہ میں بی جے پی اور بی جے ڈی کا رشتہ ختم ہوچکا ہے ،ایسے میں اگر بی جے ڈی کو جتنی بھی سیٹیں ملیں گے ،انڈیا الائنس ان سے بھی حمایت مانگ سکتا ہے۔ وہیں کرناٹک کے جے ڈی ایس سے بھی بات چیت کرنے کی تیاری کی خبر ہے۔ فی الحال سب کچھ ابتدائی مرحلے میں ہے شام تک فیصلہ ہوگا کہ اب کی بار ،کس کی سرکار۔
بھارت ایکسپریس۔