شعیب اختر نے ہندوستان اور پاکستان سے متعلق بڑا بیان دیا ہے۔
ہندوستان اپنا پہلا آئی سی سی کرکٹ ورلڈ پوری طرح سے ملک میں منعقد کرنے کے لئے پوری طرح تیار ہے۔ اس کی شروعات 5 اکتوبر2023 سے ہوگی۔ ٹورنا منٹ میں سبھی کو ہندوستان- اکستان میچ کا بے صبری سے انتظار ہے۔ ورلڈ کپ سے پہلے جہاں سرحد پار کے کئی ایکسپرٹس ہندوستان کے خلاف بیان بازی کر رہے ہیں، وہیں راولپنڈی ایکسپریس شعیب اختر نے اپنے بیان سے سنسنی مچا دی ہے۔ پاکستانی سابق کرکٹر نے بتایا ہے کہ کیسے ہندوستان کے پیسوں سے پاکستانی کھلاڑیوں کا گھرچلتا ہے۔
کرکٹ اسٹار شعیب اخترنے اس بات پر روشنی ڈالی ہے کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے لئے ہندوستان کے محصولات کا ایک حصہ حقیقت میں پاکستان کو جاتا ہے۔ یہ تعاون ملک کے اندرابھرتے ہوئے گھریلو کرکٹروں کی فیس کو کور کرنے میں مددگارہوتا ہے۔ 48 سالہ سابق گیند باز نے بتایا ہے کہ ہندوستان کا اثرو رسوخ بالواسطہ طور پرپاکستان اور دیگر ممالک میں ڈومیسٹک کرکٹ کی حمایت کرتا ہے جو آئی سی سی کی فنڈنگ پر منحصر ہے۔
ہندوستان کے پیسوں سے پل رہا ہے پاکستان
ایک انٹرویو میں شعیب اخترنے کہا کہ ’’آئیے سچ کاسامنا کریں۔ ہندوستان ورلڈ کرکٹ کے لئے سب سے زیادہ پیسہ پیدا کرتا ہے اور آئی سی سی حقیقت میں اس پیسے کا استعمال کرتا ہے، جو ہندوستان سے آتا ہے۔ یہ وہ پیسہ ہے، جو بعد میں ہمیں پاکستان میں دیا جاتا ہے، جو ہمارے گھریلو کرکٹ کی مالی مدد کرنے میں معاون ہوتا ہے۔ تو ایک طرح سے یہ ہندوستان کا پیسہ ہے جو ہمارے کرکٹ کی مدد کر رہا ہے۔ اس لئے ایسی کوئی وجہ نہیں ہے کہ ہم ہندوستان کا سفر نہ کریں اور سیلاب کی طرح امنڈنے والے ہندوستانی ناظرین کے سامنے نہ کھیلیں۔
50 اوور کرکٹ سے متعلق بڑا دعویٰ
شعیب اختر کا کہنا ہے کہ آئندہ ورلڈ کپ 50 اوور کے کرکٹ کا خاتمہ ہوسکتا ہے۔ شعیب اختر نے یہ بھی تشویش ظاہرکی کہ آئندہ یک روہ عالمی کپ 50 اوور کے کرکٹ کے لئے امکانات کی کمی کو دیکھتے ہوئے اس فارمیٹ کا خاتمہ ہوسکتا ہے۔ سابق پاکستانی تیز گیند باز نے امید کا اظہار کیا کہ ہندوستان اس عالمی کپ سے کافی محصولات حاصل کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ عالمی کپ سب سے شاندار 50 اوور کا ٹورنا منٹ ہوسکتا ہے، جو ہم نے دیکھا ہے۔ مجھے نہیں معلوم کہ 50 اوورکے فارمیٹ کے بعد کیا ہوگا یہ، اس لئے یہ کھیل کے لئے ایک بڑا موقع ہے۔
بھارت ایکسپریس۔