Bharat Express

Shehla Rashid: کشمیر غزہ نہیں’، شہلا رشید نے وزیر اعظم مودی اور امت شاہ کی پالیسیوں کی ستائش کی

شہلا راشد پر پتھراؤ کرنے والوں کی حمایت کے پرانے کیسز کا بہت چرچا رہا لیکن اب ان کا لہجہ بدل گیا ہے۔ جب ان سے اس بارے میں پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ ان کا مسئلہ 2010 کا ہے لیکن اب حالات بدل چکے ہیں۔

جے این یو اسٹوڈنٹس یونین کی سابق نائب صدر شہلا رشید

جے این یو اسٹوڈنٹس یونین کی سابق نائب صدر شہلا رشید بی جے پی اور وزیر اعظم نریندر مودی کی مخالف رہی ہیں۔ تاہم کچھ عرصے سے ان کا انداز بدلتا دکھائی دے رہا ہے۔ شہلا رشید نے حال ہی میں کشمیر میں ترقی کی تعریف کی تھی اور اب انہوں نے ایک بار پھر پی ایم مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کی تعریف کی ہے۔ کشمیر کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے شہلا نے کہا ہے کہ کشمیر غزہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ وہ کشمیر میں کئے گئے ترقیاتی کاموں کا کریڈٹ وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ کو دینا چاہتی ہیں۔ شہلا رشید نے کہا کہ کشمیر پر پی ایم مودی اور امیت شاہ کی پالیسی بےمثال ہے۔

شہلا رشید پر پتھراؤ کرنے والوں کی حمایت کے پرانے کیسز کا بہت چرچا رہا لیکن اب ان کا لہجہ بدل گیا ہے۔ جب ان سے اس بارے میں پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ ان کا مسئلہ 2010 کا ہے لیکن اب حالات بدل چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب وہ بدلے ہوئے حالات کو دیکھتی ہیں تو آج وہ پی ایم مودی اور امت شاہ کی شکر گزار ہیں۔ شہلا رشید نے کہا کہ کشمیر کسی قیمت پر غزہ نہیں بن سکتا۔ انہوں نے کہا کہ مودی سرکار نے کشمیر میں ایک بہترین سیاسی صورتحال پیدا کر دی ہے۔

ایسا نہیں ہے کہ جے این یو اسٹوڈنٹس یونین کی سابق نائب صدر شہلا رشید کی طبیعت کچھ ایسی نہیں ہے، بلکہ وہ کافی عرصے سے مودی حکومت کی پالیسیوں کی مخالف رہی ہیں۔ جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 ہٹائے جانے کے بعد شہلا نے مودی حکومت کے خلاف محاذ کھول دیا تھا۔ اس دوران انہوں نے بھارتی فوج پر سنگین الزامات بھی لگائے تھے۔ شہلا نے کہا کہ فوج گھروں میں گھس کر لوگوں کو اٹھا کر جواب دے رہی ہے۔ تاہم فوج نے ان الزامات کو یکسر مسترد کر دیا۔

قابل ذکر ہے کہ شہلا نے توانائی اور آلودگی جیسے مسائل پر وزیر اعظم نریندر مودی کی پالیسیوں کی تعریف کی تھی۔ یہی نہیں، انہوں نے کہا کہ اب کشمیر کی نئی نسل کو تنازعات کے ماحول میں پروان چڑھنا نہیں پڑے گا۔ وہ آرٹیکل 370 کے معاملے پر سپریم کورٹ گئی تھیں، حالانکہ اس سال جولائی میں آئی اے ایس افسر شاہ فیصل اور کارکن شہلا رشید نے سپریم کورٹ سے اپنی درخواستیں واپس لے لی تھیں۔ تب سے لگتا ہے کہ اس کا لہجہ بدل گیا ہے۔

بھارت ایکسپریس۔