Bharat Express

Lok Sabha Election 2024: ‘ دری بچھانے تک ہی محدود’، پلوی پٹیل نے مسلمانوں کا ذکر کرتے ہوئے اکھلیش کو بنایانشانہ

پلوی پٹیل نے کہا کہ کانگریس پارٹی نے بھی یوپی اور بہار میں صرف یادو پارٹی کے ساتھ اتحاد کیا ہے، اس نے دیگر پسماندہ طبقات، دلتوں اور مسلمانوں کو بھی چھوڑ دیا ہے۔

پلوی پٹیل نے مسلمانوں کا ذکر کرتے ہوئے اکھلیش کو بنایانشانہ

اپنا دل کیمراوادی کی لیڈر پلوی پٹیل جنہوں نے یوپی میں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی کے ساتھ مل کر پی ڈی ایم کے نام سے تیسرا محاذ بنایا ہے، نے سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو پر ایک بار پھر حملہ کیا ہے۔ پلوی پٹیل نے اکھلیش یادو پر  الزام لگاتے ہوئے انہیں بی جے پی کی بی ٹیم قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ 2014 سے مسلسل ہر الیکشن ہارنے والے اکھلیش یادو دراصل بی جے پی کی بی ٹیم کے طور پر کام کرتے ہیں۔ لوک سبھا انتخابات کے نتائج سے یہ واضح ہو جائے گا کہ بی جے پی کی اے ٹیم کون ہے اور بی ٹیم کون ہے۔

پلوی پٹیل نے پریاگ راج میں مسلمانوں کے بہانے اکھلیش یادو کو بھی نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ اکھلیش یادو مسلمانوں کے ہمدرد ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں، لیکن ان کی خوشیوں اور غموں میں کبھی شریک نہیں ہوتے۔ وہ مسلمانوں کو صرف ووٹ بینک کے طور پر استعمال کرتا ہے۔ وہ مسلمانوں کو صرف اپنی جگہ پر قالین بچھانے تک محدود رکھتے ہیں۔ وہ مسلمانوں کو مرغیوں کی طرح سمجھتے ہیں، یعنی جب چاہیں کاٹ لیں اور جب چاہیں کھا لیں۔

پلوی پٹیل نے کہا کہ کانگریس پارٹی نے بھی یوپی اور بہار میں صرف یادو پارٹی کے ساتھ اتحاد کیا ہے، اس نے دیگر پسماندہ طبقات، دلتوں اور مسلمانوں کو بھی چھوڑ دیا ہے۔ ہماری پی ڈی ایم عوام کے اس طبقے کے مسائل کو بھرپور طریقے سے اٹھا رہی ہے۔ ہم جیتنے یا ہارنے کے لیے نہیں بلکہ عوام کو مودی حکومت کے خلاف ایک بہتر آپشن دینے کے لیے الیکشن لڑ رہے ہیں۔

اس موقع پر پلوی پٹیل نے مقتول عتیق احمد سے ہمدردی کا اظہار بھی کیا۔ انہوں نے کہا کہ عتیق احمد انتہائی محنتی اور زندہ دل لیڈر تھے۔ انہوں نے ہمیشہ پی ڈی ایم کے لیے آواز اٹھائی۔ عتیق احمد ایک مافیا تھا لیکن سکے کا دوسرا رخ یہ ہے کہ وہ عوامی نمائندہ بھی تھا۔ عدالت کو یہ فیصلہ کرنے کا حق نہیں کہ عتیق مافیا تھا یا نہیں۔

پلوی پٹیل نے کہا کہ عتیق کے ساتھ انصاف نہیں کیا گیا، لیکن مسلمانوں کے ہمدرد اکھلیش یادو ان کی موت کے بعد بھی خاموش رہے۔ کوئی آواز نہیں اٹھائی، مختار انصاری کے گھر گئے اور جیل میں اعظم خان سے تب ہی ملے جب دباؤ بہت زیادہ ہو گیا۔ پلوی پٹیل نے سماج وادی پارٹی کے نومنتخب ریاستی صدر شیام لال پال کو بھی نیک خواہشات پیش کیں اور بتایا کہ وہ پہلے بھی ان کی پارٹی میں تھیں اور انہوں نے اپنی پارٹی کے نشان پر الیکشن بھی لڑا تھا۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read