جوشی مٹھ کو آفت زدہ علاقہ قرار دیا گیا
Joshimath: حکومت نے جوشی مٹھ شہر میں جان و مال کی حفاظت کے لیے ایک بڑا قدم اٹھایا ہے۔ لینڈ سلائیڈنگ سے متاثرہ شہر کے تقریباً ڈیڑھ کلومیٹر کے علاقے کو آفت زدہ قرار دیا گیا ہے۔ یہ قدم جوشی مٹھ کا معائنہ کرنے کے بعد واپس آنے والی ماہرین ٹیم کی رپورٹ کی بنیاد پر اٹھایا گیا ہے۔ طویل مدتی حل کے لیے جوشی مٹھ کا جیو ٹیکنیکل اور جیو فزیکل معائنہ کیا جائے گا۔ جن علاقوں میں مکانات میں دراڑیں نہیں ہیں وہاں عمارت کی تعمیر کے لیے ہدایات جاری کی جائیں گی۔ اس کے ساتھ ہی ہائیڈرولوجیکل اسٹڈی کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔
سینٹرل بلڈنگ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ روڑکی سے تجویز طلب کی گئی ہے، سیکرٹری ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈاکٹر رنجیت کمار سنہا نے اس کی تصدیق کی۔ انہوں نے بتایا کہ متاثرین کی بحالی کے لیے پیپل کوٹی، گوچر، کوٹیکالونی اور کچھ دیگر مقامات کا انتخاب کیا گیا ہے۔ جیولوجیکل سروے آف انڈیا کو ان علاقوں کا جیوسٹڈیز کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ پری فیبریکیٹڈ مکانات کی تعمیر کے لیے سینٹرل بلڈنگ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ روڑکی سے تجویز طلب کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں- Joshimath: خطرے میں ہیں جوشی مٹھ کے 600 سے زائد گھر، مرکز نے تشکیل دی کمیٹی، 3 دن میں رپورٹ طلب
دوسری جانب جوشی مٹھ میں لینڈ سلائیڈنگ کے باعث کالونی کو خالی کرا لیا گیا ہے۔ جوشی مٹھ میں لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے فوج نے کرائے کے مکانوں میں رہنے والے اپنے جوانوں کو اپنے کیمپوں میں منتقل کرنا شروع کر دیا ہے۔ ہندوستانی فوج کا ایک بریگیڈ اور انڈو تبتی بارڈر پولیس (ITBP) کی ایک بٹالین جوشی مٹھ میں تعینات ہے۔
جوشی مٹھ ہند تبت سرحد پر (چین کے دائرہ اختیار کا) آخری قصبہ ہے۔ یہاں سے نیتی اور مانا وادیاں ہند تبت کی سرحد سے مل جاتی ہیں۔ اس بٹالین کے کئی جوان جوشی مٹھ میں کرائے کے مکانوں میں رہتے ہیں۔ شہر کے گھروں میں جس طرح گہری دراڑیں پڑ رہی ہیں، وہ کسی کے لیے محفوظ نہیں ہیں۔ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے فوج نے جوانوں سے کہا ہے کہ وہ ایسے کرائے کے مکانات کو فوری طور پر خالی کردیں جن میں دراڑیں نظر آرہی ہیں۔
जो लोग असुरक्षित क्षेत्रों में बचे हैं उनके सामान की शिफ्टिंग के लिए सभी सेक्टरों में सेक्टर ऑफिसर नामित किए गए हैं। उनके साथ SDRF की टीम है, नगर पालिका और राजस्व विभाग के लोगों को भी लगाया गया है: ज़िलाधिकारी हिमांशु खुराना, चमोली, उत्तराखंड pic.twitter.com/RvXKCBcDp9
— ANI_HindiNews (@AHindinews) January 8, 2023
سکریٹری ڈاکٹر سنہا نے بتایا کہ فوج، آئی ٹی بی پی، این ٹی پی سی اور جے پی کمپنی کے احاطے کے کچھ حصے بھی لینڈ سلائیڈنگ کے علاقے میں ہیں۔ فوج نے اپنا رہائشی کمپلیکس خالی کر دیا ہے اور اسے اپنے ہی احاطے میں محفوظ مقام پر منتقل کر دیا ہے۔ آئی ٹی بی پی بھی اپنی کالونی خالی کر رہی ہے، جب کہ جے پی کمپنی نے بھی اپنی کچھ رہائش گاہیں خالی کر دی ہیں۔ این ٹی پی سی بھی اس کی تیاری کر رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ فوج، آئی ٹی بی پی کے پاس جوشی مٹھ میں کافی جگہ ہے، جو محفوظ ہے۔
لینڈ سلائیڈنگ کا علاقہ اب آرمی اور آئی ٹی بی پی کیمپوں کی طرف بھی بڑھنا شروع ہو گیا ہے۔ کیمپ جانے والی سڑک کے ساتھ ساتھ سرحد کو ملانے والا ملیری ہائی وے بھی دھنس گیا ہے۔ ایسے میں فوج کو ٹرانسپورٹیشن اور لاجسٹکس کا مسئلہ درپیش ہو سکتا ہے۔
جوشی مٹھ میں مٹی کے تودے گرنے اور مکانوں میں دراڑیں پڑنے کے سلسلہ میں شدت آنے کے بعد وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی کی ہدایت پر جوشی مٹھ کی صورتحال کا دوبارہ معائنہ کرنے کے لیے سکریٹری ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈاکٹر سنہا کی صدارت میں ماہرین کی ایک ٹیم تشکیل دی گئی۔ ٹیم نے جمعرات سے جوشی مٹھ میں سائٹ کا معائنہ کرنے کے ساتھ ساتھ مقامی باشندوں سے بات چیت کی۔ ٹیم ہفتے کی شام دیر گئے واپس آئی اور حکومت کو رپورٹ پیش کی۔ سیکریٹری ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈاکٹر سنہا کے مطابق رپورٹ کی سفارشات کی بنیاد پر کئی اہم احتیاطی اقدامات کیے گئے ہیں۔
-بھارت ایکسپریس