جوشی مٹھ کو آفت زدہ علاقہ قرار دیا گیا
Joshimath: اتراکھنڈ کے جوشی مٹھ میں مسلسل ہو رہے لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے پورا شہر خطرے میں آ گیا ہے۔ لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے لوگوں میں دہشت کاماحول ہے اور لوگ اپنا گھر چھوڑکر جانے کے لئے مجبور ہیں۔ جوشی مٹھ کی اس حالت نے ریاست اور مرکزی حکومت کو مشکل میں ڈال دیا ہے۔اب اس معاملہ میں مرکزی حکومت تیزی سے قدم اٹھاتی نظر آ رہی ہیں۔ مرکز نے جوشی مٹھ لینڈ سلائیڈنگ کےراز کا پتہ لگانے کے لئے 6 رکنی ماہرین کی کمیٹی تشکیل دی ہے، جو تین دن میں رپورٹ پیش کرےگی۔
اس معاملہ میں مرکزی حکومت نے حکم جاری کر دیا ہے۔ وہیں جمع کے روز وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے بھی دہرادون میں حکام کے ساتھ ہائی لیول میٹنگ کی ۔ وزیر اعلیٰ نےمیٹنگ میں حکام کو ہدایت دی کہ وہ سب سے پہلے متاثرہ لوگوں کو محفوض جگہوں پر منتقل کریں۔ جوشی مٹھ میں لینڈ سلائیڈنگ کے معائنہ کے لئے وزارت جل شکتی نے بھی ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔ یہ کمیٹی تفصیل سے جوشی مٹھ کا معائنہ کرے گی۔ واضح رہے کہ جوشی مٹھ میں مسلسل دراریں وسیع ہوتی جا رہی ہیں جس کی وجہ سے لوگ کافی ڈر گئے ہیں۔ سڑکوں پر کہیں سے بھی پانی نکل رہا ہے۔ اسی وجہ سے لوگوں میں خوف کا ماحول ہے۔
Very scary situation unfolding in #Joshimath. Massive cracks and fissures in almost all houses, major hotels and roads. More than 700 families are impacted. Leaning buildings across the town.
Families tell me, “The govt knew everything since last year but never took any action.” pic.twitter.com/G9SRvmG1kV
— Tanushree Pandey (@TanushreePande) January 6, 2023
جوشی مٹھ میں لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے صورتحال روزانہ بدتر ہوتی جا رہی ہے۔ گھروں اور سڑکوں میں پڑی دراریں چوڑی ہوتی جا رہی ہیں۔ جمع کے روز ایک مندر بھی منہدم ہو گیا۔ساتھ ہی زمین کے اندر سے مسلسل پانی نکل رہا ہے۔ یہاں600 سے زائد گھر خطرے کی زد میں ہیں۔ریاستی حکومت کی ٹیم مسلسل حالات کا جائزہ لے رہی ہے۔آج خود وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی جوشی مٹھ جائیں گے اور حالات کا جائزہ لیں گے۔
یہ بھی پڑھیں- Joshimath: جوشی مٹھ کے 561 گھروں میں دراڑیں، زمین سے پانی کا بہاؤ، شہر میں خوف، کئی خاندانوں کی نقل مکانی
سائنسدانوں نے نکاسی آب اور سیوریج سسٹم پر توجہ دینے کا مشورہ دیا
اس سے قبل سائنسدانوں نے حکومت کو مشورہ دیا تھا کہ شہر کے نکاسی آب اور سیوریج سسٹم کا خیال رکھا جائے۔ اس کے ساتھ یہ بھی تجویز کیا گیا کہ دریا کی وجہ سے مٹی کے کٹاؤ کو روکا جائے۔ نچلی ڈھلوان پر رہنے والے خاندانوں کی نقل مکانی ہونی چاہیے۔ بڑے ڈھانچے علاقے کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں۔ اس لیے متاثرہ علاقوں میں تعمیراتی کاموں پر پابندی لگائی جائے۔
-بھارت ایکسپریس