مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے جمعہ کو ‘اون نیشن ون الیکشن، تجویز کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ اس سے عوام کا پیسہ بچ جائے گا۔ این ڈی اے کی میٹنگ سے قبل صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کا انڈیا اتحاد ان لوگوں پر مشتمل ہے جو وزیر اعظم نریندر مودی سے نفرت کرتے ہیں اور جو کسی لیڈر کا فیصلہ نہیں کر سکتے۔
دریں اثنا، بیک وقت انتخابات کے معاملے پر سی ایم شندے نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو 2019 کے عام انتخابات پر 10،000 کروڑ روپے خرچ کرنے تھے۔ منصفانہ اور شفاف انتخابات کرانے کے لیے عوام کا پیسہ سرکاری خزانے سے خرچ کیا جاتا ہے۔ اس میں پوری سرکاری مشینری اور اساتذہ کے ساتھ ساتھ دیگر اہلکار بھی شامل ہیں۔ تمام انتخابات ایک ساتھ کرائے جائیں تو ایسے اخراجات سے بچا جا سکتا ہے۔ اس سے عام لوگوں کو فائدہ ہوگا، اس لیے میں اس کی حمایت کرتا ہوں۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ مرکزی حکومت نے سابق صدر رام ناتھ کووند کی صدارت میں ایک کمیٹی تشکیل دی ہے تاکہ ‘ایک ملک، ایک انتخاب’ نظام کی فزیبلٹی کا پتہ لگایا جا سکے۔
انڈیا الائنس کے رہنماؤں کو بدعنوانی کے الزامات کا سامنا ہے، سی ایم شندے
دوسری طرف اپوزیشن کے انڈیا الائنس کے بارے میں وزیر اعلی ایکناتھ شندے نے کہا، “انڈیا الائنس کے لیڈر پی ایم مودی کے تئیں نفرت سے بھرے ہوئے ہیں۔ یہ ان کی ناکامی ہے کہ وہ این ڈی اے کا مقابلہ کرنے کے لیے کسی لیڈر یا لوگو کا فیصلہ نہیں کر پائے ہیں۔ پی ایم مودی ہندوستان کو آگے لے جا رہے ہیں، لیکن ہندوستانی اتحاد ان کے کام میں رکاوٹیں پیدا کر رہا ہے۔
سی ایم شندے نے کہا کہ ہندوستان اتحاد کے تمام اجزاء صرف اپنے مفادات کا تحفظ کر رہے ہیں اور ایک گینگ کی طرح کام کر رہے ہیں۔ لالو پرساد یادو ہوں، نتیش کمار ہوں یا اروند کیجریوال، سبھی کو کرپشن کے الزامات کا سامنا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔