پاکستان میں ان کا آبائی گاؤں بھی سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کے انتقال سے غم میں ڈوباہوا ہے۔ اسلام آباد سے تقریباً 100 کلومیٹر دور گاہ گاؤں کے لوگوں نے ایک تعزیتی میٹنگ کی اور اپنے گاؤں کے اس منموہن سنگھ کی انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا ، منموہن سنگھ بعد میں ہندوستان کے وزیر اعظم بنے تھے۔
گاہ میں چوتھی جماعت تک تعلیم کی
الطاف حسین نے کہا، ‘پورا گاؤں سوگ میں ڈوبا ہوا ہے۔ ہمیں لگتا ہے کہ آج ہمارے خاندان میں سے کسی کا انتقال ہو گیا ہے۔’ حسین گاہ کے اسی اسکول میں استاد ہیں، جہاں منموہن سنگھ نے چوتھی جماعت تک تعلیم حاصل کی تھی۔ منموہن سنگھ کے والد گورمکھ سنگھ کپڑے کے تاجر تھے، جب کہ ان کی والدہ امرت کور گھریلو خاتون تھیں۔ ان کے دوست انہیں ‘موہنا’ کہہ کر پکارتے تھے۔
انہوں نے کہا، ‘یہ تمام گاؤں والے بہت غمگین ہیں۔ وہ بھارت میں ان کی آخری رسومات میں شرکت کرنا چاہتے ہیں، لیکن ایسا ممکن نہیں ہے۔ اسی لیے وہ یہاں اظہار تعزیت کے لیے آئے ہیں۔
1937 میں اسکول میں داخلہ لیا
منموہن سنگھ نے ابتدائی تعلیم پاکستان کے گاہ اسکول میں حاصل کی۔ اسکول کے رجسٹر میں ان کا داخلہ نمبر 187 ہے اور اس نے 17 اپریل 1937 کو داخلہ لیا۔ ان کی تاریخ پیدائش 4 فروری 1932 ہے اور ان کی ذات کوہلی کے طور پر درج ہے۔ دیہی اسکول کی تزئین و آرائش کا سہرا منموہن سنگھ کو جاتا ہے۔
منموہن سنگھ کا گاہ گاؤں سے کیا رشتہ ہے؟
آپ کو بتاتے چلیں کہ منموہن سنگھ کے والد گرومکھ سنگھ کپڑے کے تاجر تھے اور ان کی والدہ امرت کور گھریلو خاتون تھیں۔ منموہن سنگھ کا بچپن پاکستان کے گاؤں گاہ میں گزرا اوران کے دوست انہیں ‘موہنا’ کے نام سے پکارتے تھے۔ پاکستان کا گاہ گاؤں دارالحکومت اسلام آباد سے تقریباً 100 کلومیٹر جنوب مغرب میں واقع ہے اور منموہن سنگھ کی پیدائش کے وقت ضلع جہلم کا حصہ تھا، لیکن اسے 1986 میں چکوال ضلع میں شامل کر دیا گیا۔
2004 سے 2014 تک ملک کے وزیر اعظم رہے
ڈاکٹر منموہن سنگھ 2004 سے 2014 تک ملک کے وزیر اعظم رہے۔ انہوں نے ملک کی معیشت (انڈین اکانومی) میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ سابق وزیراعظم نے ملک کی معاشی اصلاحات کو آگے بڑھانے میں بڑا کردار ادا کیا ہے۔ منموہن سنگھ 26 ستمبر 1932 کو پیدا ہوئے۔ ان کا خاندان 1947 میں تقسیم ہند کے بعد ہندوستان آ گیا۔ یہاں آپ کو بتاتے چلیں کہ منموہن سنگھ نے پنجاب یونیورسٹی میں اکنامکس کی تعلیم حاصل کی۔
بھارت ایکسپریس