Bharat Express

Education

منموہن سنگھ 26 ستمبر 1932 کو پیدا ہوئے۔ ان کا خاندان 1947 میں تقسیم ہند کے بعد ہندوستان آ گیا۔ یہاں آپ کو بتاتے چلیں کہ منموہن سنگھ نے پنجاب یونیورسٹی میں اکنامکس کی تعلیم حاصل کی۔

کارنیول میں اسکول کے طلباء نے بہت سے تفریحی کھیلوں، تفریحی سرگرمیوں، مختلف آرٹ اینڈ کرافٹ اسٹالز، ثقافتی سرگرمیوں کا اہتمام کیا اور چھوٹے بچوں نے کرسمس کیرول پر رقص بھی کیا۔

Oorja Akshara نے مزید کہا، "جس چیز نے مجھے آگے بڑھایا وہ صرف تبدیلی لانے کا خیال نہیں تھا۔ یہ کسی ایسے شخص کا آئیڈیا تھا، جسے ہمارے اجتماعی کام کی وجہ سے کہیں نہ کہیں قدر کی نگاہ سے دیکھا جا سکتا تھا۔ میں لفظوں میں اس  کو بیان نہیں کرسکتی،

مشہورکہانی کار اور ڈرامہ نویس قاضی مشتاق احمد نے کہا کہ اردو زبان نے ہمیشہ دوسری زبانوں کے ساتھ تعاون کرکے اچھا منظرنامہ پیش کیا ہے، اس کام کو آگے بڑھانے میں قومی کونسل نے بڑا اچھا کام کیا ہے۔

یہ پہل وزیر اعظم نریندر مودی کی تجویز کے مطابق ہے، جو انہوں نے ستمبر میں منعقدہ G20 سربراہی اجلاس میں دی تھی۔ انہوں نے سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں اعلیٰ صلاحیتوں کے لیے مواقع پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیا تھا۔

لیفٹیننٹ جنرل ضمیر الدین شاہ نے اے ای ای ڈی یو کی کوششوں کی تعریف کی اور قائم مقام صدر سے اپنے عہدے پر برقرار رہنے کی درخواست کی۔ شاہد صدیقی نے زور دیا کہ اے ای ای ڈی یو کی سرگرمیوں کو ازسر نو ترتیب دیا جائے، تاکہ یہ غیر منافع بخش تنظیموں میں ایک مؤثر معاون کے طور پر ابھر سکے۔ 

اس  مطالعہ  سے  یہ واضح ہوتا ہے  کہ PRAGATI پلیٹ فارم کا تجربہ دیگر ابھرتی ہوئی معیشتوں کو یہ سبق فراہم کرتا ہے کہ بڑے انفراسٹرکچر اور سماجی ترقی کے پروگراموں کو کامیابی سے نافذ کرنے کے لیے ڈیجیٹل گورننس اور اعلیٰ قیادت کی فعال شمولیت ضروری ہے۔

ڈاکٹر رچنا کہتی ہیں، 'آپ اس پینٹنگ میں دیکھ سکتے ہیں کہ اس میں واضح ہے اور یہ بالکل ویسا ہی ہے جیسا کہ میرے ڈاگس حقیقت میں نظرآتے ہیں۔ اس میں آپ کوئی کمی  تلاش نہیں کرسکیں گے

ہندوستان میں جی سی سی کی صنعت میں نمایاں طور پر ترقی کی توقع ہے، جو عالمی آپریشنز میں اس کے بہتر اسٹریٹجک رول کی وجہ سے ہے۔

چینئی کے تاجر اور سماجی کارکن الباس محمد مشتاق نے قرآن سے کامیابی کے موضوع پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہا کہ قرآن کریم کاکھلےذہن سےمطالعہ کرنا اشد ضروری ہے۔موجودہ دور میں آسمانی صحیفوں کو ہم تعظیم کی نظر سے تو دیکھتے ہیں لیکن ان کی تعلیمات پر غوروفکر نہیں کرتے ۔