ساحل فاروق
سری نگر: جموں و کشمیر کے گاندربل میں کانگریس کے ضلع صدر نے پارٹی سے بغاوت کرتے ہوئے بدھ کے روز نیشنل کانفرنس (این سی) کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کے خلاف گاندربل اسمبلی حلقہ سے آزاد امیدوار کے طور پر پرچہ نامزدگی داخل کیا۔ کانگریس گاندربل ضلع کے صدر ساحل فاروق نے درجنوں نوجوان حامیوں کے ساتھ پرچہ نامزدگی داخل کرتے ہوئے کہا کہ گاندربل ضلع کے مفادات کو ہمیشہ باہر کے لوگوں کو جگہ دینے کے لیے قربان کیا گیا ہے۔
ساحل نے کہا، ’’امیدواروں کو گاندربل کے لوگوں کی نمائندگی کرنے کے لیے ہوائی جہاز سے لے جایا جاتا ہے، لیکن اس حلقے کے نوجوانوں نے اب فیصلہ کیا ہے کہ وہ اپنی سیاسی تقدیر کسی باہر کے شخص کے حوالے نہیں کریں گے۔‘‘
عمر عبداللہ کے خلاف انتخاب لڑنے کا فیصلہ این سی اور کانگریس کے درمیان قبل از انتخابات اتحاد کے خلاف ہے۔ جموں و کشمیر میں آئندہ اسمبلی انتخابات میں نیشنل کانفرنس 52 سیٹوں پر اور کانگریس 31 سیٹوں پر الیکشن لڑے گی۔
دونوں پارٹیوں نے دو سیٹیں- جموں ڈویژن اور وادی میں ایک ایک سیٹ- پینتھرس پارٹی اور سی پی آئی (ایم) کے لیے چھوڑی ہیں۔ دونوں اتحادی پارٹنرز جموں ڈویژن میں نگروٹہ، ڈوڈہ، بھدرواہ اور بانہال اور وادی میں سوپور کی پانچ سیٹوں پر کسی سمجھوتے پر نہیں پہنچ سکے۔ این سی اور کانگریس دونوں ان سیٹوں پر ‘دوستانہ مقابلہ’ میں امیدوار کھڑے کریں گی۔
ساحل فاروق کی مخالفت دونوں جماعتوں کے درمیان قبل از انتخابات اتحاد کے موڈ کو متاثر کر سکتی ہے۔ اگر ساحل واحد ایسا باغی ہوتے ہیں تو کانگریس ان کے خلاف تادیبی کارروائی شروع کرکے اتحاد کی حفاظت کرسکتی ہے۔ اگر آنے والے دنوں میں این سی یا کانگریس کیڈر سے اس طرح کے مزید معاملے سامنے آتے ہیں تو دونوں پارٹیوں کے لیے مشکلات بڑھ سکتی ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔