نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ
سری نگر: جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس (NC) کے نائب صدر عمر عبداللہ نے بدھ کے روز گاندربل اسمبلی سیٹ سے اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا۔ کانگریس کے باغی لیڈران سمیت چھ دیگر امیدواروں نے بھی گاندربل اسمبلی حلقہ سے انتخابی میدان میں اترے ہیں۔
عمر عبداللہ اپنے کاغذات نامزدگی داخل کرنے کے لیے شمالی کشمیر کے گاندربل اسمبلی حلقہ پہنچے تھے۔ سری نگر سے گاندربل تک نیشنل کانفرنس کے کئی سینئر لیڈر اور پارٹی کارکنان ان کے ساتھ تھے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق عمر عبداللہ وسطی کشمیر کی بڈگام سیٹ سے بھی اسمبلی الیکشن لڑ سکتے ہیں۔
عمر عبداللہ کے اہم حریف، جنہوں نے بدھ کے روز کاغذات نامزدگی داخل کیے، ان میں جموں و کشمیر یونائیٹڈ موومنٹ (جے کے یو ایم) کے اشفاق جبار اور باغی کانگریس لیڈر ساحل فاروق شامل ہیں۔
ڈیموکریٹک پروگریسو آزاد پارٹی (DPAP) کے امیدوار قیصر احمد نے بھی کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق گاندربل میں عمر عبداللہ کے خلاف تقریباً 30 امیدوار پرچہ نامزدگی داخل کر سکتے ہیں۔
جیل میں بند مولوی سرجن برکاتی کی چھوٹی بیٹی صغرا برکاتی نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ ان کے والد عمر عبداللہ کے خلاف گاندربل سے الیکشن لڑیں گے۔
سرجن احمد واگے عرف سرجن برکاتی نے شوپیاں ضلع کے جین پورہ اسمبلی حلقہ سے اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا تھا۔ لیکن ان کے کاغذات نامزدگی کو جیل سپرنٹنڈنٹ کی طرف سے تصدیق شدہ حلف کا لازمی سرٹیفکیٹ نہ ہونے کی وجہ سے مسترد کر دیا گیا۔ ان کی بیٹی نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ان کے والد کے کاغذات، جو ہر لحاظ سے مکمل ہیں، اب گاندربل سے عمر عبداللہ کے خلاف دائر کیے جائیں گے۔
برکاتی نے 8 جولائی 2016 کو ضلع اننت ناگ کے علاقے کوکرناگ میں حزبول کے پوسٹر بوائے برہان وانی کی ہلاکت کے بعد 2016 میں اپنے بھارت مخالف خطبوں اور تقاریر کے ذریعے نوجوانوں کو دہشت گرد صفوں میں شامل ہونے اور علیحدگی کی حمایت کرنے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ برکاتی اور ان کی اہلیہ دونوں اس وقت دہشت گردی کی مالی معاونت سے منسلک منی لانڈرنگ کے الزام میں جیل میں ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔