Bharat Express

Rahul Gandhi Security: ’راہل گاندھی کی جان کو خطرہ،وزیر اعظم کی خاموشی پریشان کُن ہے، بی جے پی ۔ کانگریس کے درمیان جاری ’’لیٹر وار’’ کے درمیان اک اور خط آیا منظر عام پر

ایکس پر خط  شیئر کرتے ہوئے کانگریس جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے لکھا، ‘یہ میرا بی جے پی صدر جے پی نڈا جی کو لکھا گیا خط ہے۔ اس میں میں نے تہذیب و ثقافت کی کمی کا ذکر کیا ہے

لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی۔ (Image Source :PTI)

کانگریس لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر اور کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی کی سیکورٹی کو لے کر پریشان ہے۔ کانگریس جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے صدر جے پی نڈا کو خط لکھا ہے۔ جے رام رمیش نے جہاں راہل گاندھی کی جان کو خطرہ بتایا ہے وہیں بی جے پی پر ان کی جان کو خطرے میں ڈالنے کا الزام بھی لگایا ہے۔ جے رام رمیش نے اس خط کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر بھی شیئر کیا۔

ایکس پر خط  شیئر کرتے ہوئے کانگریس جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے لکھا، ‘یہ میرا بی جے پی صدر جے پی نڈا جی کو لکھا گیا خط ہے۔ اس میں میں نے تہذیب و ثقافت کی کمی کا ذکر کیا ہے  اس کے علاوہ، نڈا جی نے آج دیے گئے بے ہودہ اور بے معنی جواب کا جواب دیا ہے۔

خط میں کیا لکھا تھا؟

جئے رام رمیش نے خط میں لکھا، ‘انڈین نیشنل کانگریس نہ صرف حیران ہے بلکہ پریشان بھی ہے کہ ہمارے قومی صدر اور راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھرگے کی طرف سے وزیر اعظم کو لکھا گیا خط آپ کو جواب کے لیے بھیجا گیا ہے۔ لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر کی جان کو خطرہ جیسے سنگین معاملے پر وزیر اعظم کی خاموشی بہت پریشان کن ہے۔ ملکارجن کھڑگے کے خط پر آپ کا ردعمل بچگانہ اور سطحی ہے۔ راہل گاندھی کی زندگی کو لاحق سنگین خطرات سے توجہ ہٹانے کی یہ ایک شرمناک کوشش ہے۔

‘آپ کو اپنے نظریے پر غور کرنا چاہیے’

انہوں نے لکھا، ‘کانگریس پارٹی کو قوم پرستی کا سرٹیفکیٹ دینے سے پہلے جس کے لیڈروں نے اس ملک کے لیے اپنی جانیں قربان کی ہیں، آپ کو اپنی پارٹی اور اس کے نظریے پر غور کرنا چاہیے۔ کبھی نہ بھولیں کہ مہاتما گاندھی کے المناک قتل سے بہت پہلے، آپ کے نظریاتی آباؤ اجداد نے باپو کے خلاف تشدد اور نفرت کا ماحول پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ کانگریس پارٹی نے ہمیشہ مہاتما گاندھی، جواہر لعل نہرو، سردار ولبھ بھائی پٹیل، سبھاش چندر بوس، لال بہادر شاستری، اندرا گاندھی اور راجیو گاندھی جیسے عظیم رہنماؤں کی قیادت میں ہندوستان کے اتحاد اور سالمیت کے لیے جدوجہد کی ہے۔ یہ عزم آج بھی ملکارجن کھڑ گے اور راہل گاندھی کی قیادت میں جاری ہے، جنہوں نے آپ کے لیڈروں کے برعکس ہمیشہ پسماندہ طبقات، اقلیتوں، کسانوں، خواتین اور نوجوانوں کے لیے انصاف کے لیے آواز بلند کی ہے۔ اس کے ساتھ ہی بی جے پی سستی سیاست میں مہارت حاصل کر چکی ہے۔ لوگوں کی توجہ اپنی حکومت کی ناکامیوں سے ہٹانے کے لیے نفرت اور پولرائزیشن کا استعمال کر کے۔

پی ایم مودی کو نشانہ بنایا

جئے رام رمیش نے خط میں لکھا، ‘یہ حیرت کی بات نہیں ہے کہ بی جے پی لیڈروں نے راہل گاندھی کے بارے میں اس طرح کے نفرت انگیز بیانات دیئے ہیں، جب خود وزیر اعظم نے اپنی انتخابی مہم میں تفرقہ انگیز بیان بازی، مذہبی پولرائزیشن اور سستی بیان بازی کی مثال قائم کی ہے۔ ہم وزیر اعظم سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ غیر سطحی سیاست سے اوپر اٹھ کر اپنی پارٹی کے لیٹران  کے اقدامات کی مذمت کریں اور ایک مضبوط مثال قائم کریں۔ ورنہ آپ کی خاموشی ان عناصر کو مزید حوصلہ دیتی ہے جو ملک کا امن خراب کرنے اور اپوزیشن لیڈر کو دھمکیاں دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ پوری دنیا دیکھ رہی ہے کہ ہندوستان کی حکمران جماعت کس طرح اپوزیشن لیڈر کی جان کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔