نتیش کمار نے کہا،مرنا قبول ، لیکن BJP کے ساتھ جانا قبول نہیں
Nitish Kumar: بہار میں اس وقت سیاست اپنے عروج پر ہے۔ ایک طرف بی جے پی نے صاف کہہ دیا ہے کہ نتیش کمار کے لیے تمام دروازے بند ہیں، وہیں دوسری طرف وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے بڑا اعلان کر دیا ہے۔ سی ایم نتیش نے کہا کہ “وہ مرنا قبول کرتے ہیں، لیکن اب بی جے پی قبول نہیں،” آج یعنی (پیر) کو مہاتما گاندھی کی برسی پر انہوں نے بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ، “باپو توسب کو بچا رہے تھے، سب کو ساتھ لے کر چلتے تھے۔ اسی لئے تو ان کا قتل ہوا۔
سی ایم نتیش کمار نے مزید کہا، “یہ کسی کو نہیں بھولنا ہے، یہ لوگ جتنا بھی بھلوانا چاہیں، جھگڑا کروانا چاہیں بھولنا نہیں ہے۔ ہمیں تو مر جانا قبول ہے ان کے ساتھ جانا قبول نہیں۔”
#WATCH बापू तो सबको बचा रहे थे, सबको लेकर चलते थे इसलिए तो उनकी हत्या हुई। ये किसी को नहीं भूलना है, ये लोग जितना भी भूलवाना चाहें, झगड़ा करवाना चाहें भूलना नहीं है। हमें तो मर जाना कबूल है उनके साथ जाना कबूल नहीं है: बिहार के मुख्यमंत्री नीतीश कुमार, पटना pic.twitter.com/7dq57QzXxp
— ANI_HindiNews (@AHindinews) January 30, 2023
‘بی جے پی بھول گئی کہ ووٹ کیسے ملے’
سی ایم نے کہا کہ انہیں اقلیتوں کے ووٹ بھی ملے، اب بی جے پی بھول گئی ہے کہ ووٹ کیسے ملے۔ اس بار وہ ہمیں ہرا کر ہمارے ووٹ لے کر جیت گئے اور اب بول رہے ہیں کہ ہم اٹل اڈوانی کے حق میں تھے، اب یہ لوگ جو آئے ہیں سب کچھ بدل رہے ہیں۔ نام بدل رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا، ’’ہم وہ لوگ ہیں جو اٹل جی کو مانتے ہیں‘‘۔
یہ بھی پڑھیں- KCR Rally in Telangana: کے سی آر نے دیا نتیش کمار کو ‘جھٹکا’، بی جے پی کے خلاف کیسے بنے گا ‘محاذ’، یہاں جانئے یہ خاص باتیں
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ہم نے بی جے پی کو چھوڑ دیا تھا۔ لیکن انہوں نے خود کو ساتھ آنے پر مجبور کیا۔ ہم 2020 میں وزیر اعلیٰ نہیں بننا چاہتے تھے لیکن انہوں نے جو کچھ کیا وہ سب نے دیکھا۔ ہم نے ان کو کتنی عزت دی۔ نتیش کمار نے کہا کہ اس بار الیکشن ہونے دیں، سب کو پتہ چل جائے گا کہ کس نے کتنی سیٹیں جیتی ہیں۔
جے ڈی یو میں ہے ہنگامہ
نتیش کمار کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب بہار کی سیاست میں ہنگامہ برپا ہوا ہے۔ نتیش کی پارٹی کے سینئر لیڈر اوپیندر کشواہا ان پر شدید حملہ کر رہے ہیں۔ اوپیندر نے دعویٰ کیا تھا کہ جے ڈی یو کے بڑے لیڈر بی جے پی کے رابطے میں ہیں۔ جب اوپیندر کشواہا کو ایمس میں داخل کرایا گیا تو بی جے پی کے کچھ لیڈروں کے ساتھ ان کی تصویر بھی سامنے آئی۔ اس کے بعد کشواہا کے بی جے پی میں شامل ہونے کی قیاس آرائیاں کی جارہی تھیں لیکن انہوں نے صاف انکار کردیا۔
-بھارت ایکسپریس