Bharat Express

Jagrato Bangla submits memorandum to B’desh Deputy High Commissioner: بنگلہ دیش میں اقلیتوں پر مظالم کے خلاف‘جاگرتوبنگلہ’ کے وفد نے دیا بنگلہ دیش کے ہائی کمشنرکو دیا میمورنڈم

جاگرتو بنگلہ’ کے کنوینر رنجن چودھری نے عہدیداروں کو بتایا کہ جب تک بنگلہ دیش نے ہندوستان کے ساتھ خوشگوار تعلقات برقرار رکھے اور سیکولرازم کی حمایت کی اس نے کافی ترقی کی ہے۔

’’جاگرتو بنگلہ‘‘ نے بنگلہ دیش میں ڈھائے جانے والے مظالم کے خلاف شدید احتجاج کا اظہار کیا اور ممبئی میں بنگلہ دیش کے ڈپٹی ہائی کمشنر کو ایک میمورنڈم  پیش کیا ہے  ۔ ‘جاگرتو بنگلہ’ کے اراکین نے بنگلہ دیش میں اقتدار کی تبدیلی کے بعد  بگلہ دیش میں ہونے والے بڑے پیمانے پر ہونے والے مظالم کے خلاف شدید احتجاج کیا۔ ممنوعہ احکامات کی تعمیل اور مناسب طریقہ کار پر عمل کرتے ہوئےتنظیم کے نمائندوں نے کف پریڈ، ممبئی میں بنگلہ دیش کے ڈپٹی ہائی کمشنر کے دفتر کا دورہ کیا اور چنموئے کرشنا داس اور اسکان کے دیگر مذہبی رہنماؤں کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک میمورنڈم پیش کیا۔

‘جاگرتو بنگلہ’ کے نمائندوں نے مشن کے اہلکاروں کو یاد دلایا کہ کس طرح ہندوستان نے بنگلہ دیش کی آزادی میں مدد کی تھی اور یہ بھی یاد دلایا کہ بنگلہ دیش کے ہندوؤں اور دیگر اقلیتوں نے بھی مکتی واہنی کے ساتھ ان کی آزادی کی جدوجہد میں برابر کا حصہ لیا تھا۔

بنگلہ دیش میں انتہا پسندوں کو کھلی چھوٹ

ممبئی بی جے پی کے نائب صدر اور شری سدھی ونائک مندر ٹرسٹ کے خزانچی آچاریہ پون ترپاٹھی نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بنگلہ دیش میں جس طرح مذہبی انتہا پسندوں کو کھلی چھوٹ دی گئی ہے اور اقلیتوں پر جس طرح کے مظالم ڈھائے جا رہے ہیں وہ افسوس ناک ہے۔ جہاں حکام جہادیوں کو رہا کر رہے ہیں، اقلیتی مذہبی رہنماؤں اور گرووں کو بغیر کسی وجہ کے گرفتار کیا جا رہا ہے۔ ہم نگران حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ہندو مذہبی رہنماؤں کو بغیر کسی پیشگی شرائط کے فوری طور پر رہا کیا جائے اور تمام ہندو مندروں اور مذہبی مقامات کو تحفظ فراہم کیا جائے۔

بنگلہ دیش کا حال پاکستان جیسا ہو گا

‘جاگرتو بنگلہ’ کے کنوینر رنجن چودھری نے عہدیداروں کو بتایا کہ جب تک بنگلہ دیش نے ہندوستان کے ساتھ خوشگوار تعلقات برقرار رکھے اور سیکولرازم کی حمایت کی اس نے کافی ترقی کی ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ اگر اس نے اسے نظر انداز کیا تو بنگلہ دیش کا حال پاکستان، سری لنکا یا افغانستان جیسا ہوگا۔ ایک اور نمائندہ سبھاگت داس نے کہا کہ نگران حکومت کے موجودہ سربراہ اپنی بات پر عمل نہیں کر رہے ہیں۔ نرنجن بوس نے کہا کہ جدوجہد آزادی کے دوران جب مغربی پاکستان نے اس وقت کے مشرقی پاکستان (اب بنگلہ دیش) کو غذائی اجناس کی فراہمی روک دی تھی، وہاں خوراک کی شدید قلت تھی اور لوگ بھوک سے مر رہے تھے۔ اس وقت ISKCON نے کئی دنوں تک بنگلہ دیش میں تمام مذاہب کے لاکھوں لوگوں میں کھانا تقسیم کیا۔

ورنہ دنیا بھر میں ایک تحریک شروع ہو جائے گی

’جاگرتو بنگلہ‘ کے نمائندوں نے خبردار کیا کہ اگر بنگلہ دیش حکومت نے فوری اقدامات نہ کیے تو دنیا بھر میں تحریک چلائی جائے گی اور وہ بھارت بھر میں تحریک شروع کریں گے اور اس معاملے کو اقوام متحدہ میں بھی لے جائیں گے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ ’جاگرتو بنگلہ‘ تنظیم سناتنی بنگالیوں کے لیے کام کرتی ہے اور بنگالی زبان، ثقافت اور فن و ادب کی حفاظت کرتی ہے۔ یہ تنظیم پوری دنیا میں بنگالیوں کے خلاف کسی بھی قسم کے مظالم کے خلاف آواز اٹھاتی ہے۔

بھارت ایکسپریس

Also Read