کابینہ نے بہار میں امتناعی قانون میں تبدیلی کو منظوری دی
Approval of change in prohibition law in Bihar: بہار کی کابینہ نے منگل کو بہار امتناعی اور آبکاری (ترمیمی) ایکٹ 2022 میں ترامیم کو منظوری دے دی۔ اس کے تحت اب متعلقہ افسر کو ضبط شدہ گاڑی کو چھوڑنے کا حق حاصل ہوگا۔ اس کے لیے ضبط کی گئی گاڑی کے مالک کو اپنی گاڑی کی قیمت کا 10 فیصد (انشورڈ ویلیو) جمع کرانا ہوگا یا حکام عدالت کے بعد مالک سے 5 لاکھ روپے جرمانہ کی وصولی کے بعد گاڑی کو چھوڑ سکتے ہیں۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ نظر ثانی شدہ شق کو ریاستی حکومت کے متعلقہ محکمہ جلد ہی مطلع کرے گا۔ اب تک ضبط شدہ گاڑی کے مالک کو عدالت سے اجازت کے بعد گاڑی کو چھوڑنے کے لیے بیمہ شدہ قیمت کا 50 فیصد ادا کرنا پڑتا تھا۔ یہ فیصلہ منگل کو پٹنہ میں وزیراعلیٰ نتیش کمار کی صدارت میں ہوئی کابینہ کی میٹنگ میں لیا گیا یہ تجویز ایکسائز اینڈ رجسٹریشن ڈیپارٹمنٹ (ایکسائز) کی جانب سے کابینہ کے سامنے پیش کی گئی۔
کابینہ کی میٹنگ کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ایڈیشنل چیف سکریٹری ایس سدھارتھا نے کہا، “کچھ معاملات میں یہ پایا گیا کہ مالکان نئی ضبط شدہ گاڑی کی بیمہ شدہ قیمت کا 50 فیصد ادا کرنے سے قاصر تھے۔ اس کے علاوہ کچھ میں مقدمات میں یہ بھی محسوس کیا گیا کہ گاڑیوں کے مالکان امتناعی قوانین کی خلاف ورزی میں ملوث نہیں تھے۔اس لیے حکومت نے بہار امتناعی اور آبکاری (ترمیمی) ایکٹ 2022 کی خصوصی شق میں ترمیم کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس کے تحت گاڑیاں مالکان ضبط شدہ گاڑیوں کے لیے بیمہ شدہ قیمت کا 10 فیصد یا 5 لاکھ روپے بطور جرمانہ ادا کر سکیں گے۔”
اب بہار میں اگرایکسائز ڈپارٹمنٹ کی ٹیم یا پولیس شراب کے ساتھ کسی گاڑی کو پکڑتی ہے تو مالک اپنی گاڑی سے چھٹکارا حاصل کر سکے گا۔ اس کے لیے ایک مقررہ رقم حکومت کے پاس جمع کرانی ہوگی۔ یہ رقم گاڑی کی قیمت کا 10 فیصد ہو گی۔ اب تک پولیس امتناعی قانون کے تحت ضبط کی گئی گاڑیوں کو اپنے پاس رکھتی ہے۔ ریاستی کابینہ نے امتناع ایکٹ میں تبدیلیوں کو منظوری دے دی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔