Bharat Express

این ڈی اے سے ملا جھٹکا تو ناراض ہوئے پشوپتی پارس، دے سکتے ہیں مرکزی کابینہ سے استعفیٰ

بہارمیں بی جے پی 17 سیٹوں پر، جے ڈی یو 16 سیٹوں پرلڑے گی جبکہ 5 سیٹیں چراغ پاسوان کو ملی ہیں۔ 1-1 سیٹ اوپیندرکشواہا اور جیتن رام مانجھی کے کھاتے میں گئی ہے۔ جبکہ پشوپتی پارس کو ایک بھی سیٹ نہیں ملی۔

Lok Sabha Election 2024: لوک سبھا الیکشن کے لئے بہارمیں این ڈی اے کے سیٹ شیئرنگ فارمولہ کا پیرکے روزاعلان ہوگیا۔ سیٹ نہیں ملنے سے مرکزی وزرا پشوپتی پارس ناراض بتائے جا رہے ہیں۔ وہ منگل کومرکزی کابینہ سے استعفیٰ دے سکتے ہیں۔ پشوپتی پارس نے کل 11 بجے پریس کانفرنس بلائی ہے۔ اس میں وہ آگے کی حکمت عملی کا اعلان کریں گے۔

لوک سبھا الیکشن کے لئے بہارمیں پیرکو این ڈی اے میں سیٹ شیئرنگ کا اعلان ہوا۔ بی جے پی کا 17 سیٹوں کے ساتھ بڑے بھائی کا کردار رہے گا۔ جبکہ 40 لوک سبھا سیٹوں والے بہارمیں وزیراعلیٰ نتیش کمارکی پارٹی جے ڈی یو 16 سیٹوں پرالیکشن لڑے گی۔ وہیں، چراغ پاسوان 5 سیٹوں پرامیدواراتاریں گے۔ اس کے علاوہ ایک ایک سیٹ اوپیندرکشواہا اور جیتن رام مانجھی کی پارٹی کے کھاتے میں گئی ہے۔ وہیں، مرکزی وزیرپشوپتی پارس کو ایک بھی سیٹ نہیں ملی ہے۔ این ڈی اے میں سیٹ نہ ملنے سے پشوپتی پارس ناراض بتائے جا رہے ہیں۔

پشوپتی پارس نے پہلے دکھا دیئے تھے بغاوتی تیور

این ڈی اے میں سیٹ نہ ملتا دیکھ کرپشوپتی پارس نے پہلے ہی بغاوتی تیور دکھا دیئے تھے۔ حال ہی میں پشوپتی پارس نے بغاوتی تیوردکھاتے ہوئے کہا تھا، میں وزیراعظم مودی کا بہت احترام کرتا ہوں، ہم 2014 سے بہت ایمانداری سے این ڈی اے کا ساتھ دیتے آرہے ہیں، لیکن ہمارے ساتھ نا انصافی ہوئی ہے۔ ہمیں لوک سبھا الیکشن میں ایک بھی سیٹ نہیں دی گئی۔ انہوں نے بی جے پی سے لسٹ پردوبارہ غور کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ اتنا ہی نہیں انہوں نے کہا تھا کہ ہمارے سامنے متبادل کھلا تھا۔ پشوپتی پارس نے کہا تھا کہ میں بی جے پی کی لسٹ کے بعد فیصلہ لوں گا۔

حاجی پورسیٹ پرپھنسا تھا معاملہ

پشوپتی پارس بہارکی حاجی پورسیٹ پرالیکشن لڑنے کے اپنے موقف پرقائم ہیں۔ ذرائع کے مطابق، انہیں گورنرعہدے کا آفردیا گیا تھا۔ حالانکہ وہ اس پرراضی نہیں ہیں۔ دوسری جانب، سیٹ شیئرنگ کے بعد چراغ پاسوان نے حاجی پورسیٹ سے الیکشن لڑنے کا اعلان کردیا۔ حاجی پورسیٹ رام ولاس پاسوان کی سیٹ رہی ہے۔ ابھی اس سیٹ سے ان کے بھائی پشوپتی پارس رکن پارلیمنٹ ہیں۔

بھارت ایکسپریس۔

 

Also Read