Bharat Express

Hanuman Jayanti: رام نومی پر تشدد کے بعد ہنومان جینتی سے متعلق بہار اور بنگال میں الرٹ، کہیں انٹرنیٹ بند تو کہیں دفعہ 144 نافذ

Hanuman Jayanti: مغربی بنگال اور بہار میں ہوئے پُرتشدد تصادم  کے بعد اب ہنومان جینتی سے پہلے ریاستی حکومتیں الرٹ موڈ پر ہیں۔ کسی طرح کی ہنگامہ آرائی سے بچنے کے لئے 144 نافذ کی گئی ہے۔

ہنومان جینتی سے پہلے بنگال-بہار میں سیکورٹی اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔ (Image Source : PTI)

Hanuman Jayanti: رام نومی کے موقع پر بہار اور بنگال میں ہوئے تشدد کے بعد اب ہنومان جینتی سے پہلے دونوں ہی ریاستوں میں کافی احتیاط برتی جا رہی ہے اور سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔ موجودہ حالات کو دیکھتے ہوئے مغربی بنگال حکومت الرٹ موڈ پرہے۔ 6 اپریل کو ہنومان جینتی پر عقیدت مند جلوس نکالنے کی تیاری کر رہے ہیں۔

گزشتہ سال ہنومان جینتی پر دہلی، مدھیہ پردیش اور مغربی بنگال میں فرقہ وارانہ فساد کی خبرآئی تھی۔ اس سے نصیحت حاصل کرتے ہوئے اس بار بنگال حکومت نے بھاری سیکورٹی فورس کی تعیناتی کی ہے۔ بنگال میں رام نومی پر دو فریقوں میں پتھر بازی کے بعد کولکاتا میں ہگلی کے دو علاقوں رشڑا اور شری رام پور میں دفعہ 144 نافذ ہے۔

اس کے علاوہ ہاوڑہ کے دو تھانے شب پور اور ہاوڑہ تھانے میں بھی دفعہ 144 نافذ ہے۔ وہیں بہار کے نالندہ میں حال ہی میں ہوئے تشدد کے بعد آئندہ حکم تک انٹرنیٹ سروس بند کردی گئی ہے اور دوپہر 2 بجے تک دوکانیں کھولے جانے کا حکم دیا گیا ہے۔ ساتھ ہی آئندہ حکم تک اسکول-کالجوں کو بھی بند کردیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: West Bengal Violence: مغربی بنگال میں ہوئے تشدد پر مرکزی حکومت سخت، وزارت داخلہ نے 3 دنوں کے اندر ممتا حکومت سے مانگی رپورٹ

سرکاراور اپوزیشن کے درمیان زبانی جنگ

پورے ملک کے کئی ریاستوں میں فرقہ وارانہ تشدد سے متعلق بہار اور بنگال کی حکومتیں بی جے پی کے نشانے پر ہیں۔ حالانکہ مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے بی جے پی کو پُرتشدد تصادم کے لئے ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ مغربی بنگال اور بہار میں ہوئے تشدد سے متعلق بی ے پی مسلسل ٹی ایم سی کی قیادت والی ممتا حکومت اور نتیش حکومت کا گھیراو کر رہی ہے۔ بنگال اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شوبھندو ادھیکاری نے ممتا حکومت پر الزام لگایا تھا کہ ٹی ایم سی حکومت ریاست میں لا اینڈ آرڈر بنائے رکھنے میں ناکام ثابت ہوئی ہے۔ وہیں وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے بی جے پی کو فساد کرانے وای پارٹی بتایا تھا اور مرکزی فورسیز پر ریاست میں فساد بھڑکانے کا الزام لگایا تھا۔ اس کے علاوہ بی جے پی کی طرف سے مسلسل نتیش حکومت پر بھی ناکامی کے الزام عائد کئے جا رہے ہیں۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read