عمر خالد۔ فوٹو۔ آئی اے این ایس
نئی دہلی: دہلی فسادات کیس میں جیل میں بند عمر خالد کو ایک بار پھر عدالت سے جھٹکا لگا ہے۔ دہلی کی ایک عدالت نے منگل کے روز عمر خالد کی ضمانت عرضی مسترد کر دی۔
عمر خالد کو دہلی فسادات کی سازش کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ دہلی کی ککڑڈوما کورٹ میں خالد کی ضمانت عرضی دائر کی گئی تھی۔ جہاں سے خالد کو ایک بار پھر مایسی ہاتھ لگی ہے۔
آپ کو بتا دیں کہ دہلی کی عدالت نے یو اے پی اے کے تحت دہلی فسادات کی بڑی سازش رچنے کے معاملے میں ملزم عمر خالد کو ضمانت دینے سے انکار کر دیا تھا۔ اے ایس جے سمیر باجپائی نے خالد کی طرف سے دائر دوسری باقاعدہ ضمانت کی درخواست بھی مسترد کر دی۔
عمر خالد کو دہلی میں 2020 کے فسادات کی سازش کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ دوسری بار خالد کی جانب سے عدالت میں باقاعدہ ضمانت کی درخواست دائر کی گئی۔ جسے ایک بار پھر عدالت نے مسترد کر دیا۔
مارچ 2022 میں بھی ٹرائل کورٹ نے عمر خالد کی درخواست ضمانت مسترد کر دی تھی۔ اب ککڑڈوما کورٹ کے ایڈیشنل سیشن جج سمیر باجپائی نے عمر خالد کی درخواست ضمانت پر اپنا فیصلہ سناتے ہوئے اسے بھی مسترد کر دیا۔
جے این یو کے سابق اسکالر عمر خالد کو اس بار بھی عدالت سے راحت نہیں مل سکی۔ اس سے قبل 14 فروری 2024 کو عمر خالد نے حالات میں تبدیلی کا حوالہ دیتے ہوئے سپریم کورٹ سے اپنی درخواست ضمانت واپس لے لی تھی اور پھر ٹرائل کورٹ سے رجوع کیا تھا۔
یہ بھی پرھیں: گرفتار سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی رفیق انصاری 14دنوں کے لئے جیل بھیجے گئے، جانئے کیا ہے معاملہ
آپ کو بتاتے چلیں کہ عمر خالد، شرجیل امام سمیت کئی لوگوں کے خلاف یو اے پی اے اور دیگر دفعات کے تحت فروری 2020 میں دہلی میں ہونے والے فسادات میں سازش کرنے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
بھارت ایکسپریس۔