Bharat Express

گرفتار سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی رفیق انصاری 14دنوں کے لئے جیل بھیجے گئے، جانئے کیا ہے معاملہ

میرٹھ شہرسے سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی حاجی رفیق انصاری کوعدالت نے کئی سال پرانے ایک معاملے میں غیر ضمانتی وارنٹ جاری کیا تھا۔ وارنٹ جاری ہونے کے بعد بھی وہ پیش نہیں ہو رہے تھے۔

سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی حاجی رفیق انصاری کو 14 دنوں کے لئے جیل بھیج دیا گیا ہے۔

میرٹھ شہرسے سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی حاجی رفیق انصاری کی ضمانت عرضی کوعدالت نے خارج کر دیا ہے۔ ضمانت عرضی خارج کرتے ہوئے عدالت نے حاجی رفیق انصاری کو14 دنوں کے لئےعدالتی حراست میں بھیج دیا ہے۔ میرٹھ پولیس نے حاجی رفیق انصاری کوبارہ بنکی کے زید پورسے گرفتارکیا تھا۔ گرفتاری کے بعد پولیس نے پیرکے روزحاجی رفیق انصاری کوعدالت میں پیش کیا تھا۔

عدالت نے سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی حاجی رفیق انصاری کو 1995 کے ایک معاملے میں غیرضمانتی وارنٹ جاری کیا تھا۔ 101 تاریخوں کے وارنٹ جاری ہونے کے باوجود وہ عدالت میں پیش نہیں ہو رہے تھے۔ رفیق انصاری نے گرفتاری کے خلاف ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا، لیکن وہاں سے ان کو راحت نہیں ملی۔

ہائی کورٹ نے وارنٹ آرڈرکی تعمیل کرانے کی دی تھی ہدایت

ہائی کورٹ نے ڈی جی پی اورپرنسپل سکریٹری ہوم کوحکم دیا تھا کہ وہ نچلی عدالت کے وارنٹ آرڈرکی تعمیل کریں۔ جس کے بعد ایس ایس پی روہت سنگھ سجوان نے سی اوسول لائن ابھیشیک تیواری کی قیادت میں ایک ٹیم تشکیل دی اورچھاپہ مارکارروائی شروع کی۔ پیرکومیرٹھ پولیس نے رفیق انصاری کوبارہ بنکی سے گرفتارکرلیا۔

عدالت نے 14 دنوں کے لئے عدالتی حراست میں بھیجا

شروع میں کہا گیا کہ رفیق انصاری کی گرفتاری لکھنؤسے ہوئی ہے، لیکن بعد میں واضح کیا گیا کہ پولیس نے ان کو بارہ بنکی سے پکڑا ہے۔ گرفتارکرنے کے بعد پولیس انہیں لے کرمیرٹھ آئی اورپھرعدالت میں پیش کیا۔ جہاں سے انہیں 14 دنوں کے لئے عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا۔ عدالت میں پیش کرنے سے پہلے رکن اسمبلی کا میڈیکل چیک اپ بھی کرایا۔

اکھلیش کے قریبی ہیں رفیق انصاری

حاجی رفیق انصاری دو بارکے رکن اسمبلی ہیں۔ یوپی اسمبلی الیکشن 2022 میں رفیق انصاری نے بی جے پی کے سینئراورقدآورلیڈرڈاکٹرلکشمی کانت واجپئی کو ہرایا تھا۔ میرٹھ جیسے شہرسے رکن اسمبلی بننا ہرکسی کے لئے آسان نہیں ہے۔ ایسے میں رفیق انصاری سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو کے بے حد قریبی مانے جاتے ہیں۔ کبھی ان کا شمارملائم سنگھ یادو کے قریبی لوگوں میں بھی ہوتا تھا۔

Also Read