Bharat Express

UAPA

طاہر حسین نے کہا کہ اس وقت عدالت میں بحث صرف الزامات عائد کرنے پر ہو رہی ہے۔ اسے مکمل ہونے میں کافی وقت لگنے کا امکان ہے۔ اس کے علاوہ، ایک اور ملزم کی درخواست پر، ہائی کورٹ نے فی الحال اس عدالت کو الزامات طے کرنے کے احکامات دینے سے روک دیا ہے۔

مہاراشٹر کی پنے ضلع کی رہنے والی سعدیہ انورشیخ کو سات سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ اسے 18 اپریل، 2024 کو قصور وار ٹھہرایا گیا تھا۔

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسدالدین اویسی نے یواے پی اے قانون پر سوال کھڑا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی 3.0 سے یہ امید تھی کہ وہ الیکشن کے نتائج سے کچھ سیکھیں گے، لیکن انہوں نے نہیں سیکھا۔

دہلی ہائی کورٹ نے شرجیل امام کو جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں مبینہ طورپراشتعال انگیز تقریر کئے جانے کے معاملے میں ضمانت دے دی ہے۔

عمر خالد، شرجیل امام سمیت کئی لوگوں کے خلاف یو اے پی اے اور دیگر دفعات کے تحت فروری 2020 میں دہلی میں ہونے والے فسادات میں سازش کرنے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

جسٹس پی ایس نرسمہا کی بنچ نے آج (10 مئی) این آئی اے کی اپیل کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اگر ملزم ضمانت کی شرائط کی خلاف ورزی کرتا ہے تو این آئی اے ضمانت کو منسوخ کرنے کے لیے ٹرائل کورٹ سے رجوع کر سکتی ہے۔

ستم ظریفی یہ ہے کہ حکومت نے 78 دن کے بوجھل طریقہ کار کے بعد ان کی رہائی کی منظوری دی تھی ۔لیکن انہیں معلوم نہیں تھا کہ انہیں دوبارہ بھی گرفتار کیا جاسکتا ہے۔آصف سلطان سب سے طویل عرصے تک قید رہنے والے کشمیری صحافی ہیں جنہوں نے ملک بھر کی مختلف جیلوں میں 2,013 دن گزارے ہیں۔

پولیس نے اس سے قبل مامن خان پر تشدد بھڑکانے اور سوشل میڈیا پر اشتعال انگیز پوسٹس شیئر کرنے میں ملوث مشتبہ افراد کے ساتھ رابطے میں رہنے کا الزام لگایا تھا۔ اس کے علاوہ ایف آئی آر میں ان کے خلاف کچھ اور الزامات بھی ہیں۔

جسٹس متل نے کہا، کیا یہ جھوٹا مقدمہ نہیں ہوگا؟ لوکس اسٹینڈ کے اصول کو مفاد عامہ کی قانونی چارہ جوئی کے معاملات میں صحیح معنوں میں لاگو نہیں کیا جا سکتا۔ تاہم، جہاں کسی قانون کی طاقت کو چیلنج کیا جاتا ہے، وہاں اس میں حصہ داری کی کوئی نہ کوئی علامت ضرور ہونی چاہیے۔

عمرخالد کے وکیل کپل سبل نے سپریم کورٹ میں جسٹس بیلا ایم ترویدی اور جسٹس پنکج متھل کی بینچ کو بتایا کہ وہ حالات تبدیل ہونے کی وجہ سے اپنی ضمانت عرضی واپس لینا چاہتے ہیں اور ازسر نو ٹرائل کورٹ کے سامنے ضمانت کے لئے درخواست داخل کریں گے۔