کانگریس کے مامن خان 13 ہزار ووٹوں سے آگے، جانیے دیگر مسلم امیدواروں کا کیا ہے حال
Nuh Violence: ہریانہ پولیس نے نوح تشدد کیس میں کانگریس ایم ایل اے مامن خان کے خلاف غیر قانونی سرگرمیاں روک تھام ایکٹ (یو اے پی اے) کے تحت الزامات درج کیے ہیں۔ یہاں نگینہ پولیس اسٹیشن میں درج ایک کیس میں فیروز پور جھرکا کے ایم ایل اے خان کے خلاف یو اے پی اے کے تحت الزامات شامل کیے گئے ہیں۔ مامن خان کے وکیل نے بدھ کو کہا کہ پولیس نے ایف آئی آر میں یو اے پی اے کے تحت الزامات شامل کیے ہیں۔
پولیس نے اس سے قبل مامن خان پر تشدد بھڑکانے اور سوشل میڈیا پر اشتعال انگیز پوسٹس شیئر کرنے میں ملوث مشتبہ افراد کے ساتھ رابطے میں رہنے کا الزام لگایا تھا۔ اس کے علاوہ ایف آئی آر میں ان کے خلاف کچھ اور الزامات بھی ہیں۔ مامن خان کو گزشتہ سال نوح تشدد کیس میں گرفتار کیا گیا تھا اور بعد میں عدالت نے انہیں ضمانت دے دی تھی۔ ایڈوکیٹ طاہر حسین روپریا نے کہا کہ انہوں نے عدالت سے اسٹیٹس رپورٹ طلب کی جس میں یہ بات سامنے آئی کہ نگینہ پولیس اسٹیشن میں درج ایف آئی آر میں یو اے پی اے سیکشن بھی شامل کیا گیا ہے۔
31 جولائی کو ہوا تھا نوح میں تشدد
گزشتہ سال 31 جولائی کو نوح میں تشدد میں دو ہوم گارڈز سمیت چھ افراد مارے گئے تھے جب شوبھا یاترا نکالتے وقت فرقہ وارانہ تشدد پھوٹ پڑا تھا۔ یہ تشدد گروگرام تک پھیل گیا، جہاں ایک مسجد کے امام مارے گئے تھے۔ جس کے باعث نوح اور اس کے پاس کے اضلاع میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی تھی۔ ساتھ ہی انٹرنیٹ پر بھی کافی عرصے تک پابندی لگا دی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں- Farmer Protest: سرحد پر کسان کی موت، دہلی مارچ 2 دن کے لیے ملتوی: ٹریڈ یونین کل منائیں گی ‘یوم سیاہ’
کانگریس ایم ایل اے نے بجٹ اجلاس کے دوران اٹھائے تھے سوالات
دریں اثنا، ہریانہ اسمبلی میں بجٹ اجلاس کے دوران، نوح سے کانگریس کے ایم ایل اے آفتاب احمد نے سوال کیا کہ عدالت میں چالان پیش کیے جانے کے بعد نوح پولیس اسٹیشن میں درج تین مقدمات اور نگینہ تھانے میں ایک اور کیس میں یو اے پی اے کیوں لگایا گیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یو اے پی اے دہشت گردوں کے خلاف نافذ کیا جاتا ہے۔
-بھارت ایکسپریس