Bharat Express

Karkardooma Court

صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا محمود اسعد مدنی نے کامیاب پیروی پر وکلاء کی ستائش کی۔ اہل خانہ نے جمعیۃ علماء ہند کا شکریہ ادا کیا۔

عدالت نے 20 ہزار روپے کے ذاتی مچلکے اور اتنی ہی رقم کی ایک ضمانت پیش کرنے پر 29 اکتوبر سے 5 نومبر تک شاداب کی ضمانت منظور کی۔

ککڑڈوما کورٹ کے ایڈیشنل سیشن جج سمیر باجپئی نے یہ بھی کہا کہ ملزم کی طرف سے کسی بھی تاخیر کو عدالت سنجیدگی سے لے گی۔

شکایت کنندہ کے مطابق شام 4.30 بجے کے قریب 50-60 لوگوں کا ایک ہجوم دوبارہ آیا اور دھمکی دی کہ وہ فوراً گھر سے نکل جائیں ورنہ انہیں زندہ جلا دیا جائے گا۔ ہجوم نے تقریباً 20 تولہ سونا اور تقریباً 250 گرام چاندی کے زیورات اور 1.5 لاکھ روپے کی نقدی لوٹ لی۔

سی جے آئی نے مزید کہا کہ اس سال دہلی کا موسم ریکارڈ پر سب سے زیادہ گرم رہا۔ ہم نے ایک دن میں دو بار گرمی کی لہروں کا تجربہ کیا۔ جس کے بعد ریکارڈ توڑ بارش ہوئی۔ ہمارے بنیادی ڈھانچے کو اس حقیقت کی عکاسی کرنی چاہیے جس میں ہم رہتے ہیں۔

عمر خالد، شرجیل امام سمیت کئی لوگوں کے خلاف یو اے پی اے اور دیگر دفعات کے تحت فروری 2020 میں دہلی میں ہونے والے فسادات میں سازش کرنے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

عمر خالد کی درخواست ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے دہلی پولیس نے کہا تھا کہ اس کی چیٹس سے پتہ چلا کہ اسے ضمانت کی سماعت کو متاثر کرنے کے لیے میڈیا اور سوشل میڈیا میں بیانیہ تیار کرنے کی عادت ہے۔

جج نے کہا کہ سرفراز کی پیشی کا انتظار کرنے کے باوجود ویڈیو مسلسل کام نہیں کر رہی اور ملزم کا کہنا تھا کہ اس کی طرف کا نیٹ ورک ٹھیک نہیں ہے۔

کڑکڑڈوما عدالت نے دو پولیس اسٹیشن افسران اور اے اے ٹی ایس کے آٹھ کانسٹیبلوں اور دیگر کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 409/201/167 کے تحت مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا۔ اس بنیاد پر جیوتی نگر تھانے میں سبھی کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔