Bharat Express

Delhi Riots 2020: کڑکڑڈوما کورٹ نے دہلی فسادات سے متعلق شاہ رخ سمیت 10 ملزمین کو کیا بری، ان کے خلاف نہیں ملے مناسب ثبوت

شکایت کنندہ کے مطابق شام 4.30 بجے کے قریب 50-60 لوگوں کا ایک ہجوم دوبارہ آیا اور دھمکی دی کہ وہ فوراً گھر سے نکل جائیں ورنہ انہیں زندہ جلا دیا جائے گا۔ ہجوم نے تقریباً 20 تولہ سونا اور تقریباً 250 گرام چاندی کے زیورات اور 1.5 لاکھ روپے کی نقدی لوٹ لی۔

دہلی فسادات سے متعلق 10 ملزمان بری

Delhi Riots 2020: دہلی کی کڑکڑڈوما عدالت نے 2020 شمال مشرقی دہلی فسادات سے متعلق دو مقدمات میں ثبوت کی کمی کی وجہ سے 10 لوگوں کو بری کر دیا ہے۔ ایڈیشنل سیشن جج پلستیہ پرماچل نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ استغاثہ کے تین گواہوں کے بیانات اور شواہد پر بھروسہ نہیں کیا جا سکتا۔ عدالت نے عدم ثبوت کی بنا پر 10 افراد کو بری کر دیا۔

یہ لوگ ہوئے بری

عدالت نے عدم ثبوت کی بنا پر جن افراد کو بری کیا ان میں محمد شاہنواز عرف شانو، محمد شعیب، شاہ رخ، راشد عرف راجہ، آزاد، اشرف علی، پرویز، محمد فیصل، راشد عرف مونو اور محمد طاہل شامل ہیں۔ دونوں معاملات گوکل پوری پولیس اسٹیشن میں درج کیے گئے تھے۔ تمام ملزمان کے خلاف دفعہ 147، 148، 149،436، 454، 392، 452، 188، 153 اے، 427 اور 506 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

کیا تھا معاملہ؟

شکایت کنندہ ستیش کمار نے 1 مارچ 2020 کو پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی تھی۔ شکایت کے مطابق 24 فروری کو دوپہر تقریباً 2:30 بجے ایک سے ڈیڑھ ہزار فسادیوں کا ہجوم برج پوری میں واقع ان کے تین منزلہ مکان میں گھس گیا۔ یہ سب ہتھیاروں سے لیس تھے۔ ان لوگوں نے اس کے گھر میں واقع موبائل شاپ میں لوٹ مار کی اور توڑ پھوڑ کی۔

شکایت کنندہ کے مطابق شام 4.30 بجے کے قریب 50-60 لوگوں کا ایک ہجوم دوبارہ آیا اور دھمکی دی کہ وہ فوراً گھر سے نکل جائیں ورنہ انہیں زندہ جلا دیا جائے گا۔ ہجوم نے تقریباً 20 تولہ سونا اور تقریباً 250 گرام چاندی کے زیورات اور 1.5 لاکھ روپے کی نقدی لوٹ لی۔ مشتعل ہجوم نے اس کے گھر کو آگ لگا دی جس کی وجہ سے بہت سے فرنیچر، واشنگ مشین، گیس سلنڈر اور دیگر بہت سی اشیاء جل گئیں۔

2020میں شمال مشرقی دہلی میں 23 سے 25 فروری کے درمیان مسلم خواتین CAA اور NRC کے خلاف احتجاج کر رہی تھیں۔ پھر کچھ لوگوں نے وہاں حملہ کر دیا۔ جس کے بعد علاقے میں ہنگامہ شروع ہو گیا۔ اس فساد میں 50 لوگ مارے گئے۔ جس کے حوالے سے اب تک 760 مقدمات درج کیے گئے ہیں۔

بھارت ایکسپریس۔