Bharat Express

Delhi Riots

عمر خالد، شرجیل امام سمیت کئی لوگوں کے خلاف یو اے پی اے اور دیگر دفعات کے تحت فروری 2020 میں دہلی میں ہونے والے فسادات میں سازش کرنے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

عدالت نے کہا کہ ضمانت کی دیگر شرائط میں یہ شامل ہے کہ وہ ملک سے باہر نہیں جائیں گے، متعلقہ حکام کو اپنا پتہ اور فون نمبر نہیں دیں گے اور گواہوں کو متاثر کرنے کی کوشش نہیں کریں گے۔

جج نے کہا کہ سرفراز کی پیشی کا انتظار کرنے کے باوجود ویڈیو مسلسل کام نہیں کر رہی اور ملزم کا کہنا تھا کہ اس کی طرف کا نیٹ ورک ٹھیک نہیں ہے۔

عمرخالد کے وکیل کپل سبل نے سپریم کورٹ میں جسٹس بیلا ایم ترویدی اور جسٹس پنکج متھل کی بینچ کو بتایا کہ وہ حالات تبدیل ہونے کی وجہ سے اپنی ضمانت عرضی واپس لینا چاہتے ہیں اور ازسر نو ٹرائل کورٹ کے سامنے ضمانت کے لئے درخواست داخل کریں گے۔

نورا اور نبی محمد کو اس ماہ کے شروع میں کھجوری خاص پولیس اسٹیشن میں درج ایف آئی آر 221 کی 2020 میں مجرم قرار دیا گیا تھا۔ نورا کو دفعہ 148، 427، 435، 436، 149، 392 اور 188 کے تحت قابل سزا جرم قرار دیا گیا تھا۔ نبی محمد کو دفعہ 411 کے تحت سزا سنائی گئی۔

کپل سبل نے کہا کہ ابھی تک الزامات طے ہونے  کا کوئی امکان نہیں ہے، آپ اسے کب تک وہاں رکھیں گے؟  انہوں نے کہا کہ یہ کوئی معاملہ نہیں ہے کہ وہ اس طرح مخالفت کریں۔  عمر خالد نے کبھی کوئی غیر قانونی کام نہیں کیا۔ بات صرف یہ ہے کہ کوئی سازش ہے،ایسی کوئی سازش نہیں جس کے تحت یہ دفعہ لگائے جائیں۔

عام آدمی پارٹی کے سابق کونسلر طاہرحسین کے خلاف قتل کی کوشش، فساد اور مجرمانہ سازش کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ آج ہائی کورٹ نے کچھ شرائط کے ساتھ ان پانچوں معاملوں میں طاہر حسین کو ضمانت دے دی۔