Bharat Express

Two Mosques in Nuh were burned down: نوح میں شرپسندوں نے دو مسجدوں پر پھینکا پٹرول بم، ہریانہ حکومت نظر آئی بے بس

ہریانہ میں شوبھا یاترا کے بعد ہوئے فرقہ وارانہ تشدد کو پولیس اب تک پوری طرح روکنے میں پولیس ناکام ہوئی ہے۔ ہریانہ حکومت نے بدھ کو مرکزی اہلکاروں کی چار مزید کمپنیاں مانگی ہیں۔

ہریانہ کے نوح علاقے میں ہوئے فرقہ وارانہ تشدد کی آنچ ابھی تک ختم نہیں ہوئی ہے۔ اب بھی شرپسندوں کے حوصلے بلند ہیں اورپولیس انہیں کنٹرول کرنے میں ناکام ثابت ہو رہی ہے۔ دیر رات نوح کے تاؤڑو میں دومذہبی مقامات پرپھرآگ زنی کی گئی۔ اطلاعات کے مطابق، نوح کے تاؤڑو میں شرپسندوں نے دومسجدوں میں آگ لگا دی۔ آگ زنی کے اس حادثہ کے بعد رات میں خود ایس پی نوح نے موقع پرجاکرصورتحال کو قابو میں کیا، جس کے بعد پورے علاقے کو سیل کردیا گیا ہے اورموقع پر بھاری پولیس فورس تعینات کی گئی ہے۔ تاؤڑو میں اب بھی کافی کشیدگی ہے۔

دو مسجدوں میں پھینکے گئے پٹرول بم

موٹرسائیکل سوارحملہ آوروں نے ہریانہ کے نوح ضلع کے تاؤڑو میں دو مسجدوں پر مولوٹوو کاکٹیل یعنی پٹرول بم پھینکے گئے۔ پولیس نے بھی اس معاملے کی تصدیق کی۔ پولیس نے بتایا کہ بدھ کی رات تقریباً ساڑھے 11 بجے ہوئے ان حادثات میں کوئی نقصان نہیں ہوا۔ نوح کی جن دومسجدوں پرحملے ہوئے، ان میں سے ایک وجے چوک کے قریب اوردوسری پولیس تھانے کے پاس واقع ہے۔ دونوں مسجدوں کو نقصان بہت زیادہ نہیں پہنچا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ ان حادثات کی اطلاع ملتے ہی فائربریگیڈ کی دوگاڑیوں کو مسجدوں کی طرف بھیجا گیا اورآگ پرقابو پالیا گیا۔

مسجد کے امام محمد سعد شہید

نوح کی مسجدوں میں آگ زنی اورتوڑ پھوڑ کے حادثے جاری رہنے کے درمیان ہریانہ حکومت نے بدھ کے روز مرکزی اہلکاروں کی چاردیگرکمپنیوں کی مانگ کی ہے۔ وہیں اس سے قبل بھی مسجد پرشرپسندوں نے حملہ کیا تھا، جس میں مسجد کے نوجوان امام محمد سعد کوشرپسندوں نے مسجد پرحملہ کے دوران گولیوں سے نشانہ بنایا تھا، جس کے بعد وہ شہید ہوگئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:  Haryana Violence: نوح کی شوبھا یاترا میں کیا کر رہے تھے ہتھیار؟ بجرنگ دل کی یاترا میں شامل رہے گئورکشک بٹو بجرنگی نے دیا بڑا بیان

نوح تشدد سے خوف وہراس میں ہیں لوگ

نوح تشدد کے بعد سے ہریانہ میں رہنے لوگ خوف وہراس میں زندگی گزار رہے ہیں۔ عالم یہ ہے کہ اب نقل مکانی کرنے کے لئے لوگ مجبورہونے لگے ہیں۔ تشدد میں ہوئے نقصان کی بھرپائی فسادیوں سے ہی کی جائے گی۔ اس بارے میں خود ہریانہ کے وزیراعلیٰ منوہرلال کھٹر نے جانکاری دی ہے۔