ہریانہ کے نوح علاقے میں ہوئے فرقہ وارانہ تشدد کی آنچ ابھی تک ختم نہیں ہوئی ہے۔ اب بھی شرپسندوں کے حوصلے بلند ہیں اورپولیس انہیں کنٹرول کرنے میں ناکام ثابت ہو رہی ہے۔ دیر رات نوح کے تاؤڑو میں دومذہبی مقامات پرپھرآگ زنی کی گئی۔ اطلاعات کے مطابق، نوح کے تاؤڑو میں شرپسندوں نے دومسجدوں میں آگ لگا دی۔ آگ زنی کے اس حادثہ کے بعد رات میں خود ایس پی نوح نے موقع پرجاکرصورتحال کو قابو میں کیا، جس کے بعد پورے علاقے کو سیل کردیا گیا ہے اورموقع پر بھاری پولیس فورس تعینات کی گئی ہے۔ تاؤڑو میں اب بھی کافی کشیدگی ہے۔
دو مسجدوں میں پھینکے گئے پٹرول بم
موٹرسائیکل سوارحملہ آوروں نے ہریانہ کے نوح ضلع کے تاؤڑو میں دو مسجدوں پر مولوٹوو کاکٹیل یعنی پٹرول بم پھینکے گئے۔ پولیس نے بھی اس معاملے کی تصدیق کی۔ پولیس نے بتایا کہ بدھ کی رات تقریباً ساڑھے 11 بجے ہوئے ان حادثات میں کوئی نقصان نہیں ہوا۔ نوح کی جن دومسجدوں پرحملے ہوئے، ان میں سے ایک وجے چوک کے قریب اوردوسری پولیس تھانے کے پاس واقع ہے۔ دونوں مسجدوں کو نقصان بہت زیادہ نہیں پہنچا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ ان حادثات کی اطلاع ملتے ہی فائربریگیڈ کی دوگاڑیوں کو مسجدوں کی طرف بھیجا گیا اورآگ پرقابو پالیا گیا۔
Two mosques in Tauru, Haryana’s Nuh district, were burned down last night. Nuh police reached the spot and doused the fire. Security has been increased outside the mosques.#Nuh #Haryana pic.twitter.com/yR9JPNQcFV
— Meer Faisal (@meerfaisal01) August 3, 2023
مسجد کے امام محمد سعد شہید
نوح کی مسجدوں میں آگ زنی اورتوڑ پھوڑ کے حادثے جاری رہنے کے درمیان ہریانہ حکومت نے بدھ کے روز مرکزی اہلکاروں کی چاردیگرکمپنیوں کی مانگ کی ہے۔ وہیں اس سے قبل بھی مسجد پرشرپسندوں نے حملہ کیا تھا، جس میں مسجد کے نوجوان امام محمد سعد کوشرپسندوں نے مسجد پرحملہ کے دوران گولیوں سے نشانہ بنایا تھا، جس کے بعد وہ شہید ہوگئے تھے۔
نوح تشدد سے خوف وہراس میں ہیں لوگ
نوح تشدد کے بعد سے ہریانہ میں رہنے لوگ خوف وہراس میں زندگی گزار رہے ہیں۔ عالم یہ ہے کہ اب نقل مکانی کرنے کے لئے لوگ مجبورہونے لگے ہیں۔ تشدد میں ہوئے نقصان کی بھرپائی فسادیوں سے ہی کی جائے گی۔ اس بارے میں خود ہریانہ کے وزیراعلیٰ منوہرلال کھٹر نے جانکاری دی ہے۔