Bharat Express

Jammu and Kashmir Assembly Elections Date: سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد جموں وکشمیر میں اسمبلی الیکشن کرانے کا راستہ ہموار، سپریم کورٹ نے جاری کی ڈیڈ لائن

سپریم کورٹ کی آئینی بینچ نے جموں وکشمیر سے آرٹیکل 370 ہٹانے کے فیصلے کو آئینی طور پر درست مانا ہے۔ انہوں نے اپنے فیصلے میں کہا کہ جموں وکشمیر اپنے ملک کا اٹوٹ حصہ ہے اوروہاں آرٹیکل 370 ایک غیرمستقل التزام تھا۔

جموں وکشمیر اسمبلی انتخابات سے متعلق سپریم کورٹ نے ڈیڈ لائن متعین کر دی ہے۔

Jammu and Kashmir Assembly Elections Date: جموں وکشمیرمیں خصوصی ریاست کا درجہ آرٹیکل 370 ہٹانا صحیح تھا یا نہیں، اسے لے کر سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ سنا دیا ہے۔ چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی صدارت میں پانچ رکنی ججوں کی آئینی بینچ نے پیرکے روزاپنا فیصلہ سناتے ہوئے مرکزی حکومت کو بڑی راحت دی ہے۔ سپریم کورٹ نے جموں وکشمیرسے آرٹیکل 370 ہٹانے کے مرکزکے فیصلے کو برقراررکھا ہے۔ ساتھ ہی سپریم کورٹ نے جموں وکشمیراسمبلی الیکشن کے لئے ڈیڈ لائن بھی جاری کردی ہے۔

سپریم کورٹ کی آئینی بینچ نے جموں وکشمیر سے آرٹیکل 370 ہٹانے کے فیصلے کو آئینی طورپردرست مانا ہے۔ انہوں نے اپنے فیصلے میں کہا کہ جموں وکشمیر اپنے ملک کا اٹوٹ حصہ ہے اوروہاں آرٹیکل 370 ایک غیرمستقل التزام تھا۔ ساتھ ہی سپریم کورٹ نے جموں وکشمیرمیں اسمبلی انتخابات کرانے کا حکم دیا ہے۔ اس سے متعلق سپریم کورٹ نے تاریخ بھی طے کردی ہے۔

جموں وکشمیر میں کب ہوں گے اسمبلی انتخابات؟

سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں الیکشن کمیشن کو 30 ستمبر 2024 تک اسمبلی الیکشن کرانے کا حکم دے دیا ہے۔ جموں وکشمیرمیں اب آئندہ سال اسمبلی الیکشن ہوں گے۔ سپریم کورٹ کی ڈیڈ لائن کے مطابق، 30 ستمبر2024 سے پہلے اسمبلی الیکشن ہوجانا چاہئے۔ ساتھ ہی عدالت نے الیکشن کمیشن کو اسمبلی الیکشن سے متعلق اقدامات کرنے کرنے کے لئے کہا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ اس سے پہلے جموں وکشمیرمیں سال 2014 کے نومبر-دسمبرمہینے میں اسمبلی الیکشن ہوا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:  Jammu and Kashmir Article 370: جموں وکشمیر کے انضمام سے لے کر آرٹیکل 370 ہٹائے جانے تک کی کہانی، یہاں جانئے پوری تفصیل

جانئے کیا ہے پورا معاملہ

مرکز نے 5 اگست، 2019 کوجموں وکشمیرسے خصوصی ریاست کا درجہ ہٹا دیا تھا۔ آرٹیکل 370 ہٹانے کے ساتھ ہی مرکزکی مودی حکومت نے جموں وکشمیرکومرکزکے زیرانتظام دو ریاستوں میں تقسیم کردیا تھا۔ سپریم کورٹ نے لداخ کی تشکیل نو کو صحیح ٹھہرایا ہے۔ مرکزی حکومت کے فیصلے کے خلاف داخل عرضیوں پر سپریم کورٹ نے پیر  روز اپنا فیصلہ سنا دیا ہے۔

   -بھارت ایکسپریس

Also Read