مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے۔ (فائل فوٹو)
Maharashtra Politics: مہاراشٹر کی سیاست میں گھمسان مچا ہوا ہے اوروزیراعلیٰ ایکناتھ شندے کی کرسی پر خطرہ منڈلا رہا ہے۔ ایسا مانا جا رہا ہے کہ اگروزیراعلیٰ شندے کی کرسی جاتی ہے تو اجیت پوار، دیویندرفڑنویس، سپریا سولے، جینت پاٹل اوررادھا کرشن وکھے پاٹل میں سے کوئی ایک اس کرسی پر بیٹھ سکتا ہے۔ ایسے میں مہاراشٹر میں ایک انار پانچ بیمار جیسی صورتحال دیکھ رہی ہے۔ مہاراشٹر کے اقتدار کی جدوجہد پرسپریم کورٹ کی آئینی بینچ اپنا فیصلہ کسی بھی وقت سنا سکتی ہے۔
اگر عدالت کا فیصلہ وزیراعلیٰ شندے کے حق میں نہیں آیا تو ان کی کرسی جانا یقینی ہے۔ حالانکہ ریاست میں عدالت کے فیصلے سے پہلے لیڈران اور ان کے حامیوں کی نظرایکناتھ شندے کی کرسی پرمرکوز ہوگئی ہے۔ گزشتہ کچھ ہفتوں سے پانچ لیڈران کو ہی ممکنہ وزیراعظم بتایا جا رہا ہے اور ان کے پوسٹر بھی لگائے جا رہے ہیں۔ پارٹی کی قیادت بھلے ہی اسے کارکنان کے جذبے اورجوش سے آگے کچھ اورنہ ماننے کی بات کہہ رہا ہو، لیکن سوال یہ ہے کہ یہ ہورڈنگ بغیر لیڈران کے آشیرواد سے لگ رہے ہیں؟
سپریم کورٹ کے فیصلے پر نظریں مرکوز
ایکناتھ شندے اور40 شیو سینا اراکین اسمبلی کی پارٹی سے بغاوت اور بی جے پی کے ساتھ حکومت بنانے کے خلاف سپریم کورٹ میں دائرعرضی پر دونوں فریق کا موقف سن کر فیصلہ محفوظ رکھ لیا گیا ہے۔ جانکارمانتے ہیں کہ اس ہفتے عدالت اپنا فیصلہ سنا سکتا ہے۔ ایکناتھ شندے سمیت 16 اراکین اسمبلی کو اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر نے دیئے معطلی کے نوٹس کو ایکناتھ شندے نے سپریم کورٹ میں چیلنج دیا تھا۔
کیا ایکناتھ شندے کی ہوگی چھٹی؟
ایکناتھ شندے نے 40 شیو سینا اراکین اسمبلی کے ساتھ کی گئی بغاوت مہاراشٹر کے سیاسی تاریخ میں سب سے بڑی بغاوت کہی جاتی ہے۔ شندے کے اس قدم اور ہمت نے انہیں وزیراعظم مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے بے حد قریب پہنچا دیا ہے۔ بی جے پی اور شندے کے قریبی ذرائع بتاتے ہیں کہ شندے اور امت شاہ کے درمیان شاندارتال میل ہے۔ ایسے میں شندے کی چھٹی ہونے کی خبریں بھلے ہی سیاسی گلیاروں میں ہو رہی ہو، لیکن عدالت کے فیصلے کے بعد بھی شندے کو قانون سازاسمبلی کا رکن (ایم ایل سی) بناکروزیراعلیٰ بنایا جاسکتا ہے۔