Bharat Express

Ziaur Rahman Barq on Sambhal Violence: معاملہ مسجد کا، پٹھان-ترک کہاں سے آیا؟ سنبھل کے رکن پارلیمنٹ ضیاء الرحمٰن برق نے پوچھا بڑا سوال، تشدد سے متعلق لگایا بڑا الزام

سنبھل کے رکن پارلیمنٹ ضیاء الرحمٰن برق نے کہا کہ سنبھل میں جو بھی کچھ ہوا، اس کے لئے پوری طرح سے پولیس انتظامیہ ذمہ دار ہے۔ اس کے علاوہ وہاں جو حرکت کی گئی، اس کے ذمہ دارکے کے بشنوئی اورانوج چودھری ہیں۔

سنبھل تشدد سے متعلق رکن پارلیمنٹ ضیاء الرحمٰن نے بڑا بیان دیا ہے۔

سنبھل تشدد سے متعلق وہاں کے رکن پارلیمنٹ ضیاء الرحمٰن برق کا تازہ بیان سامنے آیا ہے۔ شفیق الرحمٰن برق نے کہا کہ اللہ کے کرم سے سنبھل میں حالات پُرامن ہیں۔ پہلے بھی سکون تھا، لیکن ایک منصوبہ کے تحت حالات خراب کئے گئے ہیں اوراس کے لئے پوری طرح سے پولیس انتظامیہ ذمہ دارہے۔ اس کے علاوہ وہاں جوکچھ ہوا ہے، اس کے لئے سنبھل کے ایس پی آئی پی ایس کے کے بشنوئی اورایس ایچ او انوج چودھری ذمہ دارہیں۔ انہوں نے اس حرکت کوانجام دیا ہے۔

سنبھل رکن پارلیمنٹ ضیاء الرحمٰن برق نے مزید کہا کہ ان لوگوں کا ذہنی توازن خراب ہوگیا ہے، جو پٹھان-ترک کی بات کررہے ہیں۔ یہ بے وقوفی کی بات ہے۔ یہ بے عقلی کی بات ہے اوراس کی منطق نہیں ہے۔ معاملہ مسجد سے متعلق چل رہا ہے۔ پٹھان-ترک کہاں سے آگیا؟ شفیق الرحمٰن برق نے کہا کہ مان لیجئے، بات پارلیمنٹ کی چل رہی ہو تو وہاں اسمبلی کی بات کرنے کا کوئی مطلب نہیں ہے۔ یہ سب بے وقوفی کی باتیں ہیں۔

انشاء اللہ میں بھی سنبھل جاؤں گا، ابھی اجازت نہیں ہے: ضیاء الرحمٰن برق

وہیں، سنبھل جانے سے متعلق ضیاء الرحمٰن برق نے کہا کہ تشدد والے دن میں خود آل انڈیا پرسنل لاء بورڈ کی میٹنگ میں بنگلور میں تھا۔ اس وقت میں فوراً آیا تو یہاں پارلیمنٹ کا سیشن تھا۔ میں سب کوشش کررہا ہوں انشاء اللہ میرے سنبھل جانے کا بھی پروگرام ہے۔ جب جاؤں گا تو آپ کو بتاؤں گا۔ کل ہمارا وفد جانا تھا، لیکن ڈی جی پی نے کل گزارش کی کہ ابھی باہری لوگوں کو اجازت نہیں ہے۔ ابھی باہری لوگوں کو روک رکھا ہے، اس لئے وفد نہیں جاسکا۔ وفد کے ساتھ مجھے بھی جانا تھا۔

اب تک 8 ایف آئی آر، 27 ملزمین کی گرفتاری

وہیں، سنبھل تشدد سے متعلق اب تک 8 ایف آئی آردرج کی گئی ہیں۔ 27 ملزمین کواب تک گرفتارکیا جاچکا ہے۔ 100 سے زیادہ ملزمین کی پہچان کی گئی ہے۔ سنبھل میں شاہی مسجد کے سروے سے متعلق اتوارکوتشدد ہوا تھا۔ اس تشدد میں پانچ افراد کی موت ہوگئی جبکہ دودرجن سے زیادہ لوگ زخمی ہوگئے۔ اس حادثہ سے متعلق سنبھل کے رکن پارلیمنٹ ضیاء الرحمٰن برق اوروہاں کے رکن اسمبلی نواب اقبال کے بیٹے سہیل اقبال کے خلاف معاملہ درج کیا گیا ہے۔ ان دونوں لوگوں پرالزام ہے کہ انہوں نے ہی تشدد کی سازش کی جبکہ رکن پارلیمنٹ ضیاء الرحمٰن برق کا کہنا ہے کہ وہ وہاں موجود بھی نہیں تھے۔ اس کے باوجود بھی ایف آئی آردرج کی گئی۔