مرکزی وزیر وی کے سنگھ (فائل فوٹو)
POK Will Merge With India After Some Time: مرکزی وزیر اور سابق فوجی سربراہ جنرل وی کے سنگھ (ریٹائرڈ) کے ایک بیان نے پاکستان کی نیند اڑا دی ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان مقبوضہ کشمیر (پی اوکے) کچھ وقت بعد اپنے آپ ہندوستان میں شامل ہوجائے گا۔ انہوں نے یہ تبصرہ تب کیا جب ان سے پوچھا گیا کہ پی اوکے کے لوگوں کا مطالبہ ہے کہ علاقے کا ہندوستان میں انضمام کیا جانا چاہئے، اس موضوع پربی جے پی کا کیا رخ ہے؟
دوسا پہنچے وی کے سنگھ
جانکاری کے مطابق، مرکزی وزیر وی کے سنگھ راجستھان کے دوسا میں ایک پروگرام میں پہنچے تھے۔ یہاں انہوں نے میڈیا سے بات چیت کے دوران کہا کہ پاک مقبوضہ کشیر اپنے آپ ہندوستان میں آئے گا۔ تھوڑا انتظار کیجئے۔ ان کا یہ تبصرہ چین کی طرف سے اپنے نئے معیاری نقشے جاری کرنے کے پس منظر میں بھی آیا ہے، جس میں کشمیرمیں اکسائی چن، اروناچل پردیش اوربحیرہ جنوبی چین کے کچھ متنازعہ علاقے بھی شامل ہیں۔ تاہم وزیرخارجہ ایس جے شنکرنے چین کے نقشے پرسخت اعتراض ظاہرکیا تھا اور کہا تھا کہ یہ چین کی پرانی عادت ہے۔
#WATCH PoK अपने आप भारत के अंदर आ जाएगा, थोड़ा सा इंताज़ार करना होगा: PoK के लोगों की मांग पर कि उन्हें भारत में विलय किया जाए पर केंद्रीय मंत्री जनरल (सेवानिवृत्त) वी. के. सिंह (11.09.2023) pic.twitter.com/svlTXL3SQ6
— ANI_HindiNews (@AHindinews) September 12, 2023
وزیرخارجہ ایس جے شنکر کی چین پر تنقید
ایس جے شنکرنے ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا تھا کہ چین نے ان علاقوں کے ساتھ نقشے جاری کئے ہیں، جو ان کے نہیں ہیں۔ صرف ہندوستان کے کچھ حصوں کے ساتھ نقشے جاری کرنے سے کچھ بھی نہیں بدلے گا۔ ہماری حکومت اس بارے میں بہت واضح ہے کہ ہمیں کیا کرنا ہے؟ ہمارا علاقہ کہاں تک ہے؟ انہوں نے کہا کہ بے تکے دعوے کرنے سے دوسرے لوگوں کا علاقہ آپ کا نہیں ہوجاتا۔
یہ بھی پڑھیں: Gyanvapi Masjid ASI Survey Case: ہندو فریق کی عرضی کے خلاف مسجد کمیٹی نے کھٹکھٹایا عدالت کا دروازہ، جانئے پورا معاملہ
پی او کے میں پاکستان کے خلاف احتجاج
دراصل پاکستان مقبوضہ کشمیر (پی اوکے) میں اس وقت پاکستان کے خلاف جم کر احتجاجی مظاہرہ کیا جا رہا ہے۔ جموں وکشمیر کے ایک کارکن شبیر چودھری نے پی اوکے میں رہنے والے لوگوں کا موضوع اٹھایا ہے۔ پی اوکے میں لوگ مہنگائی کے سبب کھانے کی کمی، زیادہ ٹیکس کو لے کر سڑکوں پراترگئے ہیں اور پاکستان کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ انہوں نے پورے علاقے میں ہو رہے زبردست احتجاج کے لئے پاکستان کو قصوروار ٹھہرایا ہے۔