Bharat Express

Gyanvapi Masjid ASI Survey Case: ہندو فریق کی عرضی کے خلاف مسجد کمیٹی نے کھٹکھٹایا عدالت کا دروازہ، جانئے پورا معاملہ

اے ایس آئی 4 اگست سے گیان واپی مسجد احاطے کے سیل بند حصے کو چھوڑکر بیریکیڈ والے علاقے میں سروے کر رہا ہے۔ شرنگارگوری-گیان واپی کیس کی مدعی نمبر2 سے 5 تک چار خواتین نے گزشتہ ہفتے ایک عرضی دائرکی تھی

گیانواپی کیس

Gyanvapi Masjid ASI Survey Case in Varanasi Court: گیان واپی مسجد احاطے میں آرکیولجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) کا سروے چل رہا ہے، اس دوران پائے گئے ثبوتوں کی حفاظت کرنے کے لئے ہندو فریق کی طرف سے 4 خواتین نے عدالت میں عرضی داخل کی ہے۔ اس عرضی کے خلاف اب انجمن انتظامیہ کمیٹی نے وارانسی کورٹ میں ضلع عدالت کا رخ کیا ہے۔

اے ایس آئی 4 اگست سے گیان واپی مسجد احاطے کے سیل بند حصے کو چھوڑکربیریکیڈ والے علاقے میں سروے کر رہا ہے۔ شرنگارگوری-گیان واپی کیس کی مدعی نمبر2 سے 5 تک چار خواتین نے گزشتہ ہفتے ایک عرضی دائرکی تھی، جس میں عدالت سے درخواست کی گئی تھی کہ وہ گیان واپی سے ملنے والے تمام شواہد کو ‘مال خانہ’ (اسٹورہاؤس) میں محفوظ کرنے کا حکم دینے کی گزارش کی تھی۔

عدالت نے معاملے میں سماعت کی آئندہ تاریخ بدھ طے کی ہے۔ مسجد کمیٹی کے وکیل اخلاق احمد کا کہنا ہے کہ انہوں نے پیرکے روزاعتراض داخل کیا تھا۔ انجمن انتظامیہ مسجد کمیٹی نے اپنے اعتراض میں کہا، ”مدعی نمبر2 سے 5 نے بے بنیاد حقائق کو بنیاد بنا کرعدالت میں درخواست دائرکی ہے۔ اایڈوکیٹ کمشنرکی جانب سے گزشتہ سال عدالت کے ذریعہ کئے گئے سروے کی کارروائی کے دوران کوئی مجسمہ، تحریر یا نوادرات نہیں ملے ہیں۔ گیان واپی مسجد احاطے میں اے ایس آئی کے ذریعہ ایک سروے کیا جا رہا ہے۔“

یہ بھی پڑھیں:  Gyanvapi Masjid ASI Survey: گیان واپی مسجد احاطہ کا سروے رہے گا جاری، عدالت نے 8 ہفتے کا دیا اضافی وقت

مسجد کی انجمن انتظامیہ کمیٹی نے مزید کہا، ”اب تک اے ایس آئی سروے کے دوران کیا پایا گیا ہے، اس کے بارے میں کوئی رپورٹ پیش نہیں کیا گیا ہے۔ ایسی صورتحال میں مدعی فریق کی طرف سے درخواست میں جوچیزیں بیان کی گئی ہیں وہ ان کی اپنی سوچ کی پیداوارہیں۔“ کمیٹی نے کہا کہ مدعی نے اپنی درخواست میں جو دعویٰ کیا ہے وہ سچائی کے خلاف ہے۔ اس لئے درخواست مسترد کئے جانے کے لائق ہے۔

  بھارت ایکسپریس۔