Bharat Express

Parliament Special Session: ون نیشن ون الیکشن کی بحث کے دوران خصوصی سیشن میں اسدالدین اویسی نے حکومت کے سامنے رکھے یہ تین مطالبات

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) نے کہا کہ وزیراعظم خصوصی سیشن کے دوران چین سرحدی تنازعہ پر بحث کی اجازت دیں گے۔

اسد الدین اویسی

Parliament Special Session: آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اورحیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی نے خصوصی سیشن کے دوران چین سرحدی تنازعہ پر بحث اور روہنی کمیشن کی سفارشات نافذ کرنے کا مطالبہ کیا۔ حکومت نے جمعرات کو 18 سے 22 ستمبرتک چلنے والے خصوصی سیشن کے دوران تین مطالبات پر بحث کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ چین کے ساتھ سرحدی تنازعہ پر بحث کی اجازت دی جانی چاہئے۔

اسدالدین اویسی نے کہا کہ چین نے ہندوستان کی دو ہزارکلو میٹرزمین پر قبضہ کرلیا ہے۔ چین ڈیپسانگ اور ڈیم چوک علاقے پراپنا دعویٰ کر رہا ہے۔ ہمیں امید ہے کہ وزیراعظم خصوصی سیشن کے دوران چین سرحدی تنازعہ پر بحث کی اجازت دیں گے۔ حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اویسی نے اے این آئی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ روہنی کمیشن نے حکومت کو اپنی رپورٹ دے دی ہے۔ حکومت خصوصی سیشن کے دوران ایک بل لائے، جس کے ذریعہ سے اوبی سی کو 50 فیصد ریزرویشن دیا جاسکیں۔ اس کے ساتھ ہی اویسی نے کہا کہ اسرو کے سائنسدانوں اور ہندوستانی ایتھلیٹ نیرج چوپڑا کو ایوان میں مدعو کرکے سرفراز کیا جانا چاہئے۔

خصوصی سیشن سے متعلق کی جا رہی ہے یہ قیاس آرائی

واضح رہے کہ پارلیمانی امور پرہلاد جوشی نے 18 سے 22 ستمبر تک پارلیمنٹ کا خصوصی سیشن بلانے کا اعلان کیا۔ حالانکہ حکومت نے اپنے ایجنڈے کو خفیہ رکھا ہے۔ ذرائع کے مطابق، کچھ سیاسی تجزیہ کاریہ قیاس آرائی کی جارہی ہیں کہ سیشن کے دوران حکومت ایک ملک ایک الیکشن اور خواتین ریزرویشن بل کو ٹیبل پر رکھ سکتی ہے۔ حالانکہ دونوں بلوں کو حکومت دو تہائی اکثریت سے منظور کرانا ضروری ہوگا۔

ایسا کرنا ہندوستان کے آئین کے خلاف ہوگا

ون نیشن ون الیکشن پراپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اسدالدین اویسی نے کہا کہ ایسا نہیں ہوسکتا۔ ایسا کرنا ہندوستان کے آئین کے خلاف ہوگا۔ کیونکہ  وفاقیت ہندوستان کے بنیادی ڈھانچے کا حصہ ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے پاس راجیہ سبھا میں اکثریت نہیں ہے جبکہ دیگرریاستوں میں اپوزیشن جماعتیں پہلے ہی اس کے خلاف ہیں۔

  بھارت ایکسپریس۔

Also Read