Bharat Express

قومی

اے آئی ایم آئی ایم سربراہ اسدالدین اویسی نے کہا کہ ہندوغیرمنقسم خاندان کو چھوا نہیں گیا ہے۔ کیوں؟ اگر آپ جانشینی اور وراثت کے لیے یکساں قانون چاہتے ہیں تو ہندوؤں کو اس سے باہرکیوں رکھا گیا ہے؟

میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر پریانک کھرگے نے کہا کہ  ہمارے مطالبات میں  ٹیکسوں کی منتقلی شامل ہے، ہمیں خشک سالی سے نجات کی رقم نہیں مل رہی۔ مرکز کو یہ سمجھنا چاہئے کہ کرناٹک ایک اقتصادی پاور ہاؤس ہے۔ ہم یہاں ٹیکسوں کی منتقلی پر ریاست کےلوگوں کے مفادات کے تحفظ کے لیے جمع ہوئے ہیں۔

آر بی آئی نے پے ٹی ایم پیمنٹس بینک سے مارچ 2022 میں نئے صارفین کو شامل کرنا بند کرنے کو کہا تھا۔ اس نے یہ قدم جامع سسٹم آڈٹ رپورٹ اور بیرونی آڈیٹرز کی تعمیل کی تصدیق کی رپورٹ کے بعد اٹھایا۔

سماجوادی پارٹی کے لیڈر شیوپال سنگھ یادو نے آرایل ڈی لیڈر جینت چودھری سے متعلق نیا دعویٰ کیا ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ آرایل ڈی اب این ڈی اے میں شامل ہوسکتی ہے۔

کلپنا سورین نے لکھا، "آج ہماری شادی کی 18ویں سالگرہ ہے، لیکن ہیمنت جی اپنے خاندان میں نہیں ہیں اور اپنے بچوں کے ساتھ نہیں ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ وہ اس سازش کو شکست دیں گے اور فاتح بنیں گے اور جلد ہی ہم سب کے ساتھ ہوں گے۔

ویڈیو میں مظاہر علی نے اس دردناک تجربے کو بیان کیا  اس دوران اس کی پیشانی، ناک اور منہ  پر خون کے نشانات  ہیں۔مظاہر نے اس واقعہ کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ میں کھانا لے کر سڑک پر چل رہا تھا، اسی دوران چار لوگوں نے مجھے پکڑ لیا اور لات، گھونسا مارنا شروع کردیا۔

الیکشن کمیشن نے منگل کے روزنیشنلسٹ کانگریس پارٹی کا نام اورانتخابی نشان اجیت پوارگروپ کوسونپنے کا فیصلہ سنایا تھا۔ اس کے بعد شرد پوار گروپ سپریم کورٹ جانے کی تیاری میں تھا۔

آئندہ لوک سبھا الیکشن میں بی جے پی-جے ڈی یو بہارمیں برابر برابر سیٹوں پرمیدان میں اترسکتی ہیں۔ 6 سیٹوں کو چراغ پاسوان، پشوپتی پارس، اوپیندر کشواہا اور جیتن رام مانجھی میں تقسیم کی جائے گی۔

2019 کے لوک سبھا انتخابات میں راشٹریہ لوک دل نے تین سیٹوں پر الیکشن لڑا تھا اور اس کا کھاتہ بھی نہیں کھلا تھا۔ اس الیکشن میں ایس پی اور آر ایل ڈی کے درمیان اتحاد تھا۔ 2022 کے اسمبلی انتخابات میں بھی ایس پی اور آر ایل ڈی ایک ساتھ تھے۔

بھارتیہ جنتا پارٹی 13 فروری تک اپنے راجیہ سبھا امیدواروں کی فہرست جاری کر سکتی ہے۔ 10 سیٹوں پر ہونے والے انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی آسانی سے 7 سیٹیں جیت سکتی ہے۔ جبکہ بھارتیہ جنتا پارٹی جوڑ توڑ اور پہلی ترجیح کی بنیاد پر آٹھویں سیٹ جیتنے کی کوشش کر رہی ہے۔