جانئے آر بی آئی (RBI) کے شکنجے سے متعلق 10 منٹ کی میٹنگ میں حکومت نے Paytm کے CEO کو کیا مشورہ دیا؟
Paytm: تازہ ترین تنازعہ کے درمیان Paytm کے سی ای او نے وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن سے ملاقات کی ہے۔ ذرائع کے مطابق اس میٹنگ کے دوران مرکزی حکومت نے پے ٹی ایم کے سی ای او کو مطلع کیا ہے کہ آر بی آئی کے ساتھ جاری تعطل سے حکومت کا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ وجے شیکھر شرما نے گزشتہ ہفتے ریزرو بینک آف انڈیا کی جانب سے پے ٹی ایم کو اپنے مقبول ڈیجیٹل والیٹ کو بند کرنے کے لیے کہا جانے کے بعد سخت ردعمل ظاہر کیا تھا۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ تب سے Paytm کے شیئرز 40 فیصد سے زیادہ گر چکے ہیں اور اس منگل کو اس میں پھر سے اچھال آیا ہے۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ سیتا رمن کے ساتھ شرما کی ملاقات 10 منٹ تک جاری رہی اور انہیں بتایا گیا کہ اس معاملے میں حکومت کا کوئی کردار نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ Paytm سے کہا گیا ہے کہ وہ آر بی آئی کے ساتھ مسئلہ حل کرے اور ان کی ہدایات پر عمل کرے۔
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ 31 جنوری کو، RBI نے Paytm Payments Bank Limited کو 29 فروری کے بعد ان اکاؤنٹس سے منسلک کسٹمر اکاؤنٹس یا پری پیڈ ڈیوائسز – جیسے والٹس اور Fastag – میں ڈپازٹ قبول کرنے یا کریڈٹ ٹرانزیکشنز، یا ٹاپ اپس کی اجازت دینے سے روک دیا تھا۔ آر بی آئی کے حکم میں کہا گیا ہے کہ صارفین بغیر کسی حد کے اپنے کھاتوں سے بیلنس استعمال کر سکیں گے۔آر بی آئی نے پے ٹی ایم کی پیرنٹ کمپنی ون 97 کمیونیکیشن لمیٹڈ اور پے ٹی ایم پیمنٹس بینک لمیٹڈ کے نوڈل اکاؤنٹس کو بھی بند کر دیا ہے۔
اس وجہ سے کی گئی کارروائی
آر بی آئی کے چیف جنرل منیجر یوگیش دیال نے کچھ دن پہلے کہا تھا کہ 29 فروری 2024 کے بعد کسی بھی صارف کے اکاؤنٹ، پری پیڈ انسٹرومنٹ، والیٹ، فاسٹیگ، این سی ایم سی کارڈ وغیرہ میں مزید جمع یا کریڈٹ ٹرانزیکشن یا ٹاپ اپ کی، کسی بھی سود، کیش بیک یا رقم کی واپسی کے علاوہ اجازت نہیں ہوگی۔
اس بیان میں کہا گیا ہے کہ پے ٹی ایم کے صارفین اپنے کھاتوں بشمول سیونگ بینک اکاؤنٹس، کرنٹ اکاؤنٹس، پری پیڈ آلات، فاسٹیگ، نیشنل کامن موبلٹی کارڈ وغیرہ سے بیلنس نکال سکیں گے۔ انہیں بغیر کسی پابندی کے ان کا دستیاب بیلنس دیا جائے گا۔
آر بی آئی نے پے ٹی ایم پیمنٹس بینک سے مارچ 2022 میں نئے صارفین کو شامل کرنا بند کرنے کو کہا تھا۔ اس نے یہ قدم جامع سسٹم آڈٹ رپورٹ اور بیرونی آڈیٹرز کی تعمیل کی تصدیق کی رپورٹ کے بعد اٹھایا۔ ان رپورٹوں نے ادائیگیوں کے بینک میں قواعد کی مسلسل عدم تعمیل اور مواد کی نگرانی کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا تھا۔ریزرو بینک نے کہا تھا کہ Paytm پیمنٹس بینک کے خلاف بینکنگ ریگولیشن ایکٹ 1949 کے سیکشن 35A کے تحت کارروائی کی گئی ہے۔
-بھارت ایکسپریس