Bharat Express

قومی

بردھمان-درگاپور اور کرشنا نگر لوک سبھا حلقوں میں عوام سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ اگر کانگریس اقتدار میں آتی ہے تو وہ درج فہرست ذاتوں، دلتوں اور او بی سی کا ریزرویشن چھین لے گی اور اسے اپنے 'جہادی ووٹ بینک' میں دے دے گی۔

رپورٹ کے مطابق اگر ہم امیٹھی لوک سبھا سیٹ کے ذات پات کے مساوات کی بات کریں تو یہاں سب سے زیادہ آبادی او بی سی کیٹیگری کی ہے۔ امیٹھی لوک سبھا حلقہ میں او بی سی زمرہ کے تقریباً 34 فیصد ووٹر ہیں۔ جبکہ دلت طبقے کے ووٹروں کی تعداد تقریباً 26 فیصد ہے۔

گورنر بوس نے جمعرات کے روز کہا تھا کہ وہ 'من گھڑت الزامات' سے نہیں ڈریں گے اور 'سچائی کی جیت ہوگی'، انہوں نے یہ بیان اس وقت دیا جب ترنمول کانگریس کے لیڈران نے دعویٰ کیا کہ راج بھون میں کام کرنے والی ایک خاتون ملازم نے ان پر چھیڑ چھاڑ کے الزام پر پولیس میں شکایت کی تھی۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ ایس پی سے استعفیٰ دینے کے بعد سوامی پرساد موریہ نے اپنی الگ پارٹی بنائی ہے، جس کا نام راشٹریہ شوشیت سماج پارٹی ہے۔ اس پارٹی نے یوپی میں لوک سبھا انتخابات کے لیے بھی اپنے امیدوار کھڑے کیے ہیں۔

نامزدگی داخل کرنے کے بعد کانگریس لیڈر اور رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے انسٹاگرام پر لکھا، "رائے بریلی سے نامزدگی میرے لیے ایک جذباتی لمحہ تھا!

احمد پٹیل کی بیٹی ممتاز پٹیل نے بھی بھروچ لوک سبھا سیٹ کو لے کر اپنا ردعمل دیا ہے۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ وہ بھروچ سیٹ سے لوک سبھا الیکشن لڑنا چاہتی ہیں لیکن ٹکٹ نہیں ملا۔ اس پر انہوں نے جواب دیا کہ یہ سیٹ انڈیا الائنس کے تحت عام آدمی پارٹی کو دی گئی تھی۔

وزیراعظم نریندر مودی وارانسی پارلیمانی حلقہ سے تیسری بار پرچہ داخل کرنے والے ہیں ،اس سلسلے میں باضابطہ طور پر ان کا پورا پروگرام سامنے آگیا ہے ۔ خبر ہے کہ پی ایم مودی 13 مئی کو وارانسی میں روڈ شو کریں گے اس کے بعد 14 مئی کو پی ایم مودی اپنا پرچہ نامزدگی داخل کریں گے۔

پینے کا صاف پانی اور صفائی ستھرائی کے صحت پر قابل ذکر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ 2019 میں جل جیون مشن کے آغاز کے وقت صرف 3.23 کروڑ (کل 19.4 کروڑ میں سے) دیہی گھرانوں (یعنی 17 فیصد) کو نلکے کے پانی تک رسائی حاصل تھی۔

وزیر اعظم مودی نے کہا- میں نے پہلے ہی بتا دیا تھا کہ شہزادے (راہل گاندھی) وائناڈ میں ہارنے والے ہیں اور ہار کے خوف سے، جیسے ہی وائناڈ میں ووٹنگ ختم ہوگی، وہ دوسری سیٹ کی تلاش شروع کر دیں گے

جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس دیپانکر دتہ کی بنچ نے دونوں فریقوں کو خبردار کیا کہ وہ یہ نہ سمجھیں کہ عدالت ضمانت دے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم ضمانت دیں یا نہ دیں لیکن ہم یہاں ہر طرف سے حاضر ہیں۔البتہ  حتمی طور پر کچھ فیصلہ نہیں کیا ہے۔