راہل گاندھی نے یوپی کی رائے بریلی سیٹ سے پرچہ نامزدگی داخل کیاہے۔ اس پر گجرات کانگریس کی رہنما ممتاز پٹیل نے کہا کہ وہ چاہے امیٹھی سے لڑ رہے ہوں یا رائے بریلی سے، دونوں گاندھی خاندان کے گڑھ ہیں۔ اس بار سونیا گاندھی راجیہ سبھا میں ہیں، اس لیے اگر رائے بریلی کی سیٹ کسی کو سنبھالنی ہے تو شاید یہ فیصلہ بہت غور و فکر کے بعد لیا گیا ہوگا کہ امیٹھی کیوں اور رائے بریلی کیوں نہیں؟
قابل ذکر ہے کہ وہ رائے بریلی کی سیٹ سے لوک سبھا کا الیکشن لڑیں گے جہاں سے ان کی ماں سونیا گاندھی 2004 سے الیکشن جیت رہی ہیں۔ ساتھ ہی راہل گاندھی 2004 سے لگاتار تین بار امیٹھی حلقہ سے ممبر پارلیمنٹ منتخب ہوئے۔ وہ 2019 میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی رہنما اسمرتی ایرانی سے الیکشن ہار گئے تھے۔ رائے بریلی کی وہ سیٹ جہاں سے راہل گاندھی نے الیکشن لڑا ہے اس کو ان کی والدہ سونیا گاندھی، ان کی دادی اندرا گاندھی اور ان کے دادا فیروز گاندھی نے جیتا تھا۔
#WATCH | Surat, Gujarat: On BJP leader Rohan Gupta’s remarks on Congress MP Rahul Gandhi’s candidature from Raebareli, Congress leader and daughter of veteran party leader late Ahmed Patel, Mumtaz Patel says, “…Both Amethi and Raebareli are family bastions. Since Sonia Gandhi… pic.twitter.com/xXIcKOcyrV
— ANI (@ANI) May 3, 2024
آنجہانی لیڈر احمد پٹیل کی بیٹی ممتاز پٹیل نے بھی بھروچ لوک سبھا سیٹ کو لے کر اپنا ردعمل دیا ہے۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ وہ بھروچ سیٹ سے لوک سبھا الیکشن لڑنا چاہتی ہیں لیکن ٹکٹ نہیں ملا۔ اس پر انہوں نے جواب دیا کہ یہ سیٹ انڈیا الائنس کے تحت عام آدمی پارٹی کو دی گئی تھی۔ ایسے میں کانگریس یہاں اپنا امیدوار کھڑا نہیں کر سکی۔بھروچ لوک سبھا سیٹ سے ٹکٹ کے تعلق سے آنجہانی کانگریس لیڈر احمد پٹیل کی بیٹی ممتاز پٹیل نے کہا کہ ایسا نہیں ہے کہ میں نے بھروچ لوک سبھا سیٹ سے ٹکٹ نہیں مانگا تھا۔ بھروچ لوک سبھا سیٹ انڈیا الائنس کے تحت عام آدمی پارٹی کو الاٹ کی گئی تھی، اس لیے کانگریس سے کسی کو ٹکٹ دینے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ جہاں تک نوساری کا تعلق ہے، پارٹی نے غور و خوض کے بعد مناسب فیصلہ کیا ہوگا۔ آج میں نوساری میں ہی پارٹی کے لیے مہم چلا رہی ہوں۔
بھارت ایکسپریس۔