ممتا بنرجی، بولیں، میں استعفیٰ دینے کے لئے بھی ہوں تیار
کولکتہ: مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ اور ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتا بنرجی نے جمعہ کے روز راج بھون میں ایک خاتون ملازم کے ساتھ بدسلوکی کے لیے گورنر سی وی آنند بوس کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ خاتون ملازم کے ساتھ مبینہ بدسلوکی کا معاملہ جمعرات کی شام سامنے آیا تھا۔ مشرقی بردوان ضلع میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ممتا بنرجی نے راج بھون میں خاتون کے ساتھ مبینہ بدسلوکی پر ناراضگی ظاہر کی۔
انہوں نے کہا، ’’کل راج بھون میں کام کرنے والی ایک نوجوان خاتون سامنے آئی اور گورنر کی مبینہ ہراسانی کے بارے میں بتایا… کل اس خاتون کی حالت زار سن کر میرا دل ٹوٹ گیا۔ میں نے اس کی ویڈیو دیکھی۔ ممتا بنرجی نے پوچھا کہ کل راج بھون گئے وزیر اعظم نریندر مودی نے اس معاملے پر خاموشی کیوں اختیار کی؟ انہوں نے کہا، “خاتون روتی ہوئی باہر آئی اور کہا کہ وہ اب راج بھون میں کام کرنے سے ڈر رہی ہے۔ اس نے بتایا کہ اسے بے وقت بلا کر ہراساں کیا گیا۔ اور یہ لوگ ہماری ماؤں بہنوں کی عزت کی بات کرتے ہیں۔
گورنر بوس نے جمعرات کے روز کہا تھا کہ وہ ‘من گھڑت الزامات’ سے نہیں ڈریں گے اور ‘سچائی کی جیت ہوگی’، انہوں نے یہ بیان اس وقت دیا جب ترنمول کانگریس کے لیڈران نے دعویٰ کیا کہ راج بھون میں کام کرنے والی ایک خاتون ملازم نے ان پر چھیڑ چھاڑ کے الزام پر پولیس میں شکایت کی تھی۔
انہوں نے کہا، “وزیر اعظم نریندر مودی نے ایک جلسہ عام میں راہل گاندھی کے رائے بریلی سے الیکشن لڑنے کا معاملہ اٹھا کر بے حسی کا مظاہرہ کیا ہے۔ راہل گاندھی کا رائے بریلی سے الیکشن لڑنے کا فیصلہ درست ہے۔ یہ مودی کا معاملہ کیسا ہے؟ ایک زمانے میں وہ کئی سیٹوں سے الیکشن بھی لڑتے تھے۔ یہاں تک کہ بی جے پی لیڈروں نے بھی ایسا کیا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔