آگرہ کے فتح آباد میں ایک نوجوان نے راشٹریہ شوشیت سماج پارٹی کے قومی صدر اور سابق وزیر سوامی پرساد موریہ پر جوتا پھینک دیا ہے۔ تاہم سوامی پرساد موریہ اس حملے میں بال بال بچ گئے اور پولیس نے ملزم نوجوان کو گرفتار کر لیا ہے۔ راشٹریہ شوشیت سماج پارٹی کے قومی صدر سوامی پرساد موریہ اپنی پارٹی کے امیدوار ہوتم سنگھ نشاد کے حق میں داؤکی تھانہ علاقہ کے ماتا ستی مندر میں جلسہ عام سے خطاب کررہے تھے۔ اسی دوران ہجوم سے نکلے ایک نوجوان نے سابق وزیر سوامی پرساد موریہ پر جوتا پھینکا۔ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے نوجوان کو حراست میں لے لیا۔
स्वामी प्रसाद मौर्य की रैली में मुश्किल से 60-70 लोग आये होंगे
उसमे भी किसी ने जूता फेक दिया 🤣 pic.twitter.com/nw0NWNcgAo
— Hardik Bhavsar (Modi Ka Parivar) (@Bitt2DA) May 3, 2024
स्वामी प्रसाद मौर्य पर फतहेपुर सिकरी में जनसभा के दौरान फेका गया जूता! #जूता #swamiparsadmaurya #fathepursikri pic.twitter.com/28UW56vYCC
— SHABAAZ SHAIKH (@Salahuddin_307) May 3, 2024
اس سے پہلے آگرہ پہنچنے والے سوامی پرساد موریہ کے قافلے کو روکنے کی کوشش کی گئی اور اس قافلے کو کالے جھنڈے بھی دکھائے گئے۔ سابق وزیر کے قافلے پر سیاہی بھی پھینکی گئی اور سوامی پرساد مردہ باد کے نعرے بھی لگائے گئے۔ اکھل بھارت ہندو مہاسبھا کے عہدیدار نے ایک بیان جاری کرکے اس پورے واقعہ کی ذمہ داری لی ہے۔آپ کو بتاتے چلیں کہ ایس پی سے استعفیٰ دینے کے بعد سوامی پرساد موریہ نے اپنی الگ پارٹی بنائی ہے، جس کا نام راشٹریہ شوشیت سماج پارٹی ہے۔ اس پارٹی نے یوپی میں لوک سبھا انتخابات کے لیے بھی اپنے امیدوار کھڑے کیے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔