Bharat Express

Keshav Prasad Maurya

ڈپٹی سی ایم نے کہا کہ بی جے پی ترقی کے نام پر الیکشن لڑتی ہے۔ ہم جو وعدہ کرتے ہیں اس کا حساب عوام کو دیتے ہیں۔ بٹیں گے تو کٹیں گے' ، یہ بی جے پی کا نعرہ نہیں ہے۔

کیشو موریہ نے پی ایم کو لوک سبھا انتخابات میں اپنی شکست کی وجہ بھی بتائی۔ذرائع کا دعویٰ ہے کہ ڈپٹی سی ایم کیشو پرساد موریہ نے 11 اگست کو وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی تھی۔ ذرائع کے مطابق کیشو نے پی ایم کو یوپی کی صورتحال سے آگاہ کیاتھا۔

پی ٹی آئی سے بات کرتے ہوئے جب یہ سوال اٹھایا گیا کہ یوپی میں بی جے پی کے اندر بہت ہنگامہ ہے۔ آپ کے لکھنؤ آنے کا کیا مقصد ہے؟ راکیش ٹکیت نے کہا، "میں یہاں اپنے لوگوں سے ملنے آیا ہوں۔ ہمارے لوگ مختلف جگہوں سے یہاں آئے ہیں۔

دراصل، اتر پردیش کی سیاست میں ہر پارٹی پسماندہ طبقات کی مدد کرنے کی کوشش کرتی ہے۔ اس بار جب عام انتخابات کے نتائج آئے تو کہا گیا کہ ناراض پسماندہ طبقات نے اس بار بی جے پی سے خود کو دور کر لیا ہے۔ اس حوالے سے کئی بحثیں شروع ہو گئیں۔

اسمبلی اجلاس کے آغاز سے پہلے سی ایم یوگی نے کہا کہ وہ تمام اپوزیشن سے کہیں گے کہ وہ ایوان کی توجہ ان مسائل پر مبذول کرائیں جن پر وہ توجہ دینا چاہتے ہیں۔ حکومت ریاست کے عوام سے جڑے مسائل کو حل کرنے کے لیے پرعزم ہے اور حکومت اس کا جواب دے گی۔

جہاں یوپی میں اسمبلی ضمنی انتخابات ہونے والے ہیں۔ سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ سے ملاقات کے بعد پلوی پٹیل کے نرم موقف نے سیاسی قیاس آرائیوں کو مزید ہوا دی ہے

بھوپیندر چودھری نے نام کی تختی کے تنازع پر اپوزیشن پر بھی جوابی حملہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی خوشامد کی سیاست کر رہی ہے۔ فوڈ سیکورٹی ایکٹ کے تحت اندراج کا حق ہے، لیکن اس پر طویل عرصے سے عمل درآمد نہیں ہوا۔

اس سے پہلے اکھلیش نے کیشو پرساد موریہ کے بارے میں دعویٰ کیا تھا کہ وہ یوگی حکومت کو گرانا چاہتے ہیں اور وہ صرف مانسون آفر دے کر ان کی مدد کرنا چاہتے ہیں۔

اب یوپی میں جاری سیاسی اتھل پتھل کے درمیان پلوی پٹیل اور سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ کے درمیان ملاقات نے یوپی میں سیاسی ہلچل تیز کر دی ہے۔ کیونکہ یہ مانا جاتا ہے کہ یوپی میں سی ایم یوگی اور ڈپٹی سی ایم کیشو پرساد موریہ کے درمیان سب کچھ ٹھیک نہیں چل رہا ہے۔

لوک سبھا الیکشن کے بعد اترپردیش میں پہلی بار راشٹریہ سیوم سیوک سنگھ (آرایس ایس) کے لیڈران کے ساتھ ہونے والی حکومت کی میٹنگ منسوخ کردی گئی ہے۔ پہلے یہ میٹنگ آج شام 7 بجے لکھنؤ میں ہونے والی تھی۔