لوک سبھا انتخابات کے بعد بھارتیہ جنتا پارٹی کی اتر پردیش یونٹ میں اندرونی کشمکش مسلسل سامنے آرہی تھی۔ اس کے بعد مسلسل الزامات اور جوابی الزامات کا دور چلا۔ شکست کا جائزہ لینے کے لیے کافی غور وخوض کی گئی۔ ہنگامہ اس وقت بڑھ گیا جب یوپی کے ڈپٹی سی ایم کیشو موریہ نے کہا کہ تنظیم حکومت سے بڑی ہے۔ اب اس تنازع کے حوالے سے ایک نئی خبر سامنے آئی ہے۔ خبر یہ ہے کہ کیشو موریہ نے تین دن پہلے وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی تھی۔ ذرائع کے مطابق کیشو موریہ نے پی ایم مودی کو یوپی میں بی جے پی کی صورتحال سے آگاہ کیا ہے۔ کیشو موریہ نے پی ایم کو لوک سبھا انتخابات میں اپنی شکست کی وجہ بھی بتائی۔ذرائع کا دعویٰ ہے کہ ڈپٹی سی ایم کیشو پرساد موریہ نے 11 اگست کو وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی تھی۔ ذرائع کے مطابق کیشو نے پی ایم کو یوپی کی صورتحال سے آگاہ کیاتھا۔ لوک سبھا میں یوپی میں بی جے پی کی شکست کی وجوہات کے بارے میں جانکاری دی تھی۔
بھوپیندر چودھری نے بھی پی ایم سے ملاقات کی
اس سے پہلے یوپی بی جے پی کے صدر بھوپیندر چودھری بھی پی ایم سے مل چکے ہیں۔ بھوپیندر چودھری نے پی ایم کو یوپی کی زمینی صورتحال اور ہار کی وجوہات سے بھی آگاہ کیا تھا۔ پارلیمنٹ کے اجلاس کے دوران یوپی سے تعلق رکھنے والے بی جے پی اور اتحادی جماعتوں کے کئی لیڈروں نے پی ایم سے ملاقات کی اور یوپی کی صورتحال کے بارے میں جانکاری دی۔ ان میں سابق ایم پی سنجیو بالیان، سادھوی نرنجن جیوتی اور اپنا دل کی لیڈر، مرزا پور کی ایم پی اور مرکزی وزیر انوپریا پٹیل شامل ہیں۔اپنا دل کے لیڈر نے لوک سبھا انتخابات کے بعد ریزرویشن کے معاملے پر ایک خط بھی لکھا تھا، جس پر کافی سیاست ہوئی۔ ڈپٹی سی ایم کیشو پرساد موریہ نے بھی اسی معاملے پر ایک خط لکھا تھا۔
بھارت ایکسپریس۔