Bharat Express

قومی

Rahul Gandhi Defamation Case: مودی سرنیم سے منسلک ہتک عزت معاملے میں کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے سپریم کورٹ میں بدھ کے روز جواب داخل کرتے ہوئے سزا پر روک لگانے کی درخواست کی۔

Haryana Violence: مرکزی وزیرمملکت راؤ اندر جیت سنگھ نے شوبھا یاترا میں تلوار لے جانے پرسوال اٹھاتے ہوئے غلط قرار دیا تھا۔ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ ہندو فریق کی طرف سے مشتعل کرنے کا کام کیا گیا۔

پاکستانی خاتون سیما حیدر اور سچن مینا کے گھر ڈاک کے ذریعہ نامعلوم خط پہنچنے سے پیر کی رات ہنگامہ مچ گیا۔ گجرات کے ایک بزنس مین کے ذریعہ سیما اور سچن کے نام خط لکھا گیا ہے۔ حالانکہ خط دیکھنے کے بعد پولیس بھی پریشان ہوگئی تھی۔

نوح تشدد کے درمیان وزیراعلیٰ منوہرلال کھٹر نے کہا کہ حکومت سبھی کو سیکورٹی نہیں دے سکتی ہے۔ انہوں نے مونو مانیسر کی گرفتاری سے متعلق بھی بیان دیا ہے۔

نقوی نے کہا کہ ہندوستان میں پیدا ہونے والا مسلمان اس غلطی کا قصوروار نہیں ہے، لیکن غیر ملکی حملہ آور، جنہوں نے یہاں آکر مذہبی مقامات پر حملہ کیا اور لوٹ مار کی، اس کے ذمہ دار ہیں، جس کی وجہ سے ہندوستانی عوام کے دلوں میں ظلم و ستم کے جو  زخم ہیں ان پر مل کر مرہم لگانا چاہیے۔

منگل کو دہلی سروس بل کے دوران جس طرح کا ہنگامہ ہوا، ایک بات بھی سننے کی اجازت نہیں دی گئی، ایسے ایوان نہیں چل سکتا۔ اوم برلاآج  لوک سبھا نہیں گئے۔ مختلف سیاسی جماعتوں کو سخت وارننگ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں اس وقت تک اندر نہیں جاؤں گا جب تک آپ ایوان کو ٹھیک سے نہیں چلنے دیں گے۔

جج نے سماعت کے دوران کہا کہ وی ایچ پی کے پروگراموں پر کوئی پابندی نہیں ہے۔ ریاستوں سے صرف اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہا گیا ہے کہ ان میں اشتعال انگیز تقریریں نہ ہوں۔ ان پروگراموں کی وجہ سے تشدد نہ پھیلے۔اگر ایسا ہوتا ہے تو پولیس کو اس پر ایکشن لینے کی ہدایت کی گئی ہے۔

مرکزی وزیر اور گروگرام کے رکن پارلیمنٹ راؤ اندرجیت سنگھ نے تشدد کے لئے ہندو تنظیموں پرسخت تنقید کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مذہبی یاترا میں اگرکوئی تلوار اور ڈنڈے لے کریاترا کرتا ہے تو یہ غلط ہے۔

پیر کو 37 سالہ ہوم گارڈ نیرج نے اپنے گھر والوں کو اطلاع دی تھی کہ وہ علاقے میں فرقہ وارانہ کشیدگی کے درمیان نوح جا رہا ہے۔ شام کو گھر والوں کو اطلاع ملی کہ اس کی موت ہو گئی ہے۔

مانسون اجلاس کے آغاز کے بعد سے ہی لوک سھا میں منی پور کے معاملے پر تعطل کا سلسلہ بدھ کو بھی جاری رہا کیونکہ اپوزیشن پارٹیوں کے ارکان کے ہنگامہ آرائی کی وجہ سے ایوان کی کارروائی دوپہر 2 بج کر 15 منٹ تک ملتوی کر دی گئی۔