بی جے پی کے سینئر لیڈر اور سابق مرکزی کابینہ وزیر مختار عباس نقوی نے گیان واپی مسجد پر اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے بیان کی حمایت کی ہے۔ مختار عباس نقوی نے کہا کہ سی ایم یوگی نے گیان واپی معاملے پر جو بھی کہا، میں اس معاملے میں پوری طرح ان کے ساتھ ہوں، لیکن ہندوستان میں رہنے والے مسلمان اس تاریخی غلطی کے ذمہ دار نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ شرارت غیر ملکی حملہ آوروں نے کی ہے اور اب اس تاریخی غلطی کو درست کرنے کا وقت آگیا ہے۔
نقوی نے مزید کہا کہ ہندوستان میں پیدا ہونے والا مسلمان اس غلطی کا قصوروار نہیں ہے، لیکن غیر ملکی حملہ آور، جنہوں نے یہاں آکر مذہبی مقامات پر حملہ کیا اور لوٹ مار کی، اس کے ذمہ دار ہیں، جس کی وجہ سے ہندوستانی عوام کے دلوں میں ظلم و ستم کے جو زخم ہیں ان پر مل کر مرہم لگانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ آج اس غلطی کو سدھارنے کا وقت ہے اور کسی غیر ملکی جارح کے ظالمانہ اور مجرمانہ فعل پر پردہ ڈالنے کی ضرورت نہیں ہے۔
منی پور-ہریانہ تشدد پر نقوی نے کیا کہا؟
دوسری طرف جب اپوزیشن لیڈروں نے منی پور اور ہریانہ میں پرتشدد واقعات کے سلسلے میں صدر دروپدی مرمو سے ملاقات کی تو نقوی نے کہا کہ سب کو مل کر ایسی تخریب کار طاقتوں کو ختم کرنا چاہئے۔ اس طرح کا منفی ماحول مثبت ماحول کی ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے، جو لوگ اس طرح کے خلل ڈالنے والے واقعات کو انجام دیتے ہیں، ان کا مقصد ملک میں وزیر اعظم نریندر مودی اور سی ایم یوگی کی قیادت میں ترقی کو روکنے کی کوشش کرنا ہے۔ سابق مرکزی وزیر نے 2024 کے لوک سبھا انتخابات کو لے کر منی پور اور ہریانہ کے واقعات کے پیچھے ایک سازش ہے، اس سوال پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ ایسا سوچنے والوں سے زیادہ احمق کوئی نہیں ہو سکتا، جو لوگ ایسا کرتے ہیں۔ مجرمانہ حرکتیں کرتے ہیں اور وہ سمجھتے ہیں کہ انہیں کوئی فائدہ ملے گا تو یہ ان کی حماقت ہے۔ حکومت کو جو بھی سخت قدم اٹھانا پڑ ے، وہ کررہی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔