Bharat Express

قومی

 راجستھان میں بری شکست کے بعد اشوک گہلوت نے وزیراعلیٰ عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے اور انہوں نے شکست کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

ہیپاٹائٹس ڈے پر منعقد ہونے والے پروگرام میں دہلی حکومت کے وزیر سوربھ بھردواج کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔

تلنگانہ کے ڈی جی پی نے ریاستی پولیس کے نوڈل افسر سنجے جین اور نوڈل (خرچ) افسر مہیش بھاگوت کے ساتھ حیدرآباد میں ان کی رہائش گاہ پر اسمبلی انتخابات کے امیدوار اور کانگریس کے ریاستی صدر ریونت ریڈی سے ملاقات کی۔ ڈی جی پی نے انہیں گلدستہ بھی پیش کیا

چار ریاستوں میں سے تین میں بی جے پی کو شاندار کامیابی ملی ہے جس کی وجہ سے ملک بھر کے بی جے پی کارکنوں میں خوشی کا ماحول ہے۔

بھارت ایکسپریس کے چیئرمین نے کہا، ''جب بی جے پی الیکشن لڑتی ہے تو وہ زندگی اور موت کی جنگ لڑتی ہے۔ جماعت کی سرپرستی اتنی اچھی ہے کہ اندرونی طور پر تنازعات حل ہو جاتے ہیں۔

پی ایم مودی نے آندھرا پردیش کے وزیر اعلی وائی ایس جگن موہن ریڈی سے بات کی اور طوفان مائیچونگ کے پیش نظر تیاریوں کا جائزہ لیا اور ہر ممکن مدد کا یقین دلایا۔

پی ایم مودی نے کہا کہ میں ان تمام ریاستوں کے کنبہ کے افراد، خاص طور پر ماؤں، بہنوں، بیٹیوں اور ہمارے نوجوان ووٹروں کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں، جنہوں نے بی جے پی پر اپنی محبت، اعتماد اور آشیرواد کی بارش کی۔

آج شام 5:30 بجے اشوک گہلوت راج بھون پہنچیں گے اور گورنر کلراج مشرا کو اپنا استعفیٰ پیش کریں گے۔ کانگریس کو امید تھی کہ حکومت دہرائے گی اور راجستھان میں دہائیوں سے چلی آرہی روایت بدل جائے گی۔

چار ریاستوں کے اسمبلی انتخابات کے ابتدائی نتائج  سامنے آچکے ہیں اور اب تک رجحانوں میں تین ریاستوں کے اندر بی جے پی کی  بھاری جیت ہورہی ہے،جبکہ تلنگانہ میں کانگریس کی حکومت بنتی نظرآرہی ہے ۔ تمام ایگزٹ پول کو غلط ثابت کرتے ہوئے مدھیہ پردیش ،راجستھان اور چھتیس گڑھ میں  بی جے پی کو اکثریت حاصل ہوتی نظر آرہی ہے ۔

اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر یہاں سے بی جے پی جیت جاتی ہے تو راجستھان میں وزیر اعلیٰ کا چہرہ کون ہوگا؟ وزیر اعلیٰ کے چہرے کے حوالے سے وسندھرا راجے، ارجن رام میگھوال، گجیندر سنگھ شیخاوت، راجندر راٹھور سے لے کر دیا کماری تک کے ناموں کا ذکر کیا گیا ہے۔ اب اس دوڑ میں دہلی کے اوم برلا کا نام بھی شامل ہو گیا ہے۔