مہاراشٹر اسمبلی انتخابات 2024 کو لے کر ریاست میں سیاسی درجہ حرارت بڑھ گیا ہے۔ کانگریس اور اس کی اتحادی جماعتیں مسلسل بی جے پی اور آر ایس ایس کو نشانہ بنا رہی ہیں۔ ادھر مہاراشٹر کانگریس کے سینئر لیڈر حسین دلوائی نے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے بارے میں ایک بڑا بیان دیا ہے۔کانگریس لیڈر حسین دلوائی نے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کو دہشت گرد تنظیم قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ لوگوں کو تشدد سکھاتی ہے۔ آر ایس ایس بچوں کو چار چیزیں سکھاتی ہے، اول یہ کہ وہ بچوں کو جھوٹ بولنا سکھاتی ہے، دوم، وہ بچوں کو تشدد سکھاتی ہے۔ کہتے ہیں کہ مہاتما گاندھی کی وجہ سے ملک کا بٹوارہ ہوا ہے ،جس سے لوگ خوفزدہ ہوجاتے ہیں جو کہ سراسر غلط ہے۔
آر ایس ایس پر سنگین الزامات لگاتے ہوئے انہوں نے کہا، “آر ایس ایس ایک خطرناک تنظیم ہے اور میں اس کا ثبوت دے رہا ہوں۔ پہلا ثبوت یہ ہے کہ جن سنگھ کے بانی کا قتل کیا گیا تھا۔ قتل کی تحقیقات کے لیے بلراج مدھوک کی قیادت میں ایک کمیٹی بنائی گئی ہے۔انہوں نے مزید کہا، “تین ماہ تک مدھوک نے ہر جگہ گھوم کر رپورٹ تیار کی۔ وہ وارانسی اور دیگر کئی جگہوں پر گئے، لیکن رپورٹ کو چھپا کر رکھا گیا۔ انہوں نے ایک کتاب بھی شائع کی جس میں انہوں نے اس رپورٹ کے بارے میں سب کچھ بتا دیا۔”
انہوں نے مزید کہاکہ “مہاتما گاندھی کے قتل کی ذمہ دار آر ایس ایس ہے۔ آج تک انہوں نے اس کے لیے معافی نہیں مانگی۔ آج تک انہوں نے یہ نہیں کہا کہ ان کا قتل ہوا اور یہ ہماری غلطی ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ ہندو وہ ہیں، جو ہندوستان کی روایت کی پیروی کرتا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ‘ان کے ترجمان میرے بارے میں کہتے ہیں کہ میں نے ہندوؤں کو قاتل کہا ہے، ہرگز نہیں، ہندو دہشت گرد کیسے ہو سکتا ہے؟’ انہوں نے مزید کہا، “ہندو وہ ہے جو ہندوستان کی مکمل روایت، مہاراشٹر کی روایت، جیسے تکارام اور دنیشور مہاراج کی پیروی کرتا ہے۔ ہم مہاتما پھولے، بابا صاحب امبیڈکر، مہاتما گاندھی، شیواجی مہاراج کو مانتے ہیں۔ایسا کرنے والے ہندو ہو ں یا مسلمان وہ دہشت گرد نہیں ہوسکتے۔
بھارت ایکسپریس۔