ملک کی پانچ میں سے چار ریاستوں میں اسمبلی انتخابات کی گنتی سے آنے والے رجحانات بتاتے ہیں کہ بی جے پی کی بمپر جیت کے امکانات ہیں۔ مدھیہ پردیش میں پارٹی 160 سیٹوں پر آگے ہے۔ راجستھان اور چھتیس گڑھ میں بھی بی جے پی کو مضبوط برتری حاصل ہے۔ اس کو لے کر بی جے پی میں جوش و خروش کی کیفیت ہے۔ اس دوران بی جے پی کے راجیہ سبھا ایم پی اور سابق ڈپٹی سی ایم دنیش شرما نے پارٹی کی جیت کا کریڈٹ وزیر اعظم نریندر مودی کو دیا ہے۔ دنیش شرما نے پی ایم مودی کی قیادت میں بی جے پی کی جیت کی تعریف کی ہے۔
دنیش شرما نے کہا کہ اسمبلی انتخابات کے نتائج میں عوام نے ایک بار پھر پی ایم مودی کی قیادت پر اعتماد کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام میں پی ایم مودی کے لئے جنون سے لے کر وزیر داخلہ امت شاہ کی انتخابی حکمت عملی اور صدر جے پی نڈا کے انتخابی انتظام پر عوام نے بھروسہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی ایک نام کے طور پر نہیں بلکہ ایک تحریک کے طور پر کام کر رہے ہیں۔
دنیش شرما نے جیت کا سہرا مودی وجے ابھیان کو دیا۔
دنیش شرما نے اس دوران کہا ہے کہ پی ایم مودی نے ذات پات کی پوری ریاضت توڑ دی ہے۔ یہی نہیں ان کی قیادت میں درج فہرست ذات کے لوگوں نے بی جے پی کی بھرپور حمایت کی ہے جس کی وجہ سے بی جے پی مکمل اکثریت کے ساتھ حکومت میں آئی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ بی جے پی نے مسلم اکثریتی سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ہے، جو بی جے پی کے لیے اچھی خبر ہے، جب کہ اپوزیشن کے لیے یہ ایک بڑا دھچکا ہے۔
دنیش شرما نے کہا کہ پسماندہ اور قبائلی عوام نے پی ایم مودی کو اپنا لیڈر تسلیم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی کی جیت کی مہم 2024 کے لوک سبھا انتخابات تک نظر آئے گی اور بی جے پی نے دوبارہ دو تہائی اکثریت حاصل کرکے مرکز میں دوبارہ کرسی حاصل کی ہے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ فی الحال رجحانات سے پتہ چلتا ہے کہ بی جے پی 160 سیٹوں کے ساتھ مدھیہ پردیش میں بھاری اکثریت کے ساتھ حکومت بنا رہی ہے۔ اس کے علاوہ وہ راجستھان میں 110 سے زیادہ اور چھتیس گڑھ میں 50 سے زیادہ سیٹوں کے ساتھ اقتدار میں نظر آتے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔