چار ریاستوں کے اسمبلی انتخابات کے ابتدائی نتائج سامنے آچکے ہیں اور اب تک رجحانوں میں تین ریاستوں کے اندر بی جے پی کی بھاری جیت ہورہی ہے،جبکہ تلنگانہ میں کانگریس کی حکومت بنتی نظرآرہی ہے ۔ تمام ایگزٹ پول کو غلط ثابت کرتے ہوئے مدھیہ پردیش ،راجستھان اور چھتیس گڑھ میں بی جے پی کو اکثریت حاصل ہوتی نظر آرہی ہے ۔ اب تک کے رجحانات نے ایک طرف جہاں کانگریس کے دفاتر میں ریاست در ریاست ویرانی نظرآرہی ہے ۔ وہیں بی جے پی کے دفاتر میں جشن کا ماحول ہے اور خوشی منائی جارہی ہے ،وہیں اپوزیشن کے حامی سیاسی رہنماوں اور رائے دہندگانوں کے چہرے پر بھی مایوسی چھائی ہوئی ہے چونکہ جو نتائج آرہے ہیں اس کا اثر صاف صاف دکھ رہا ہے۔
#WATCH | Kupwara, J&K: PDP chief Mehbooba Mufti says, “Winning and losing in elections keep on happening… I am hopeful that in the 2024 elections, the results will be better.” pic.twitter.com/7ey3YX2GvP
— ANI (@ANI) December 3, 2023
جموں کشمیر کی سابق وزیراعلیٰ اور پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے چار ریاستوں کے نتائج پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن میں ہار اور جیت لگی رہتی ہے اور خاص طور پر ایسے وقت میں جب ایک طرف اپوزیشن کا اتحاد ہے اور دوسری طرف مرکزی حکومت کی مشنری ہے،ایجنسیاں ہیں ،الیکشن کمیشن کا ساتھ ہے تو پھر ہار جیت دونوں لگی رہتی ہے۔انہوں نے عام انتخابات کے حوالے سے کہا کہ مجھے امید ہے کہ موجودہ جو ریزلٹ آیا ہے 2024 کے عام انتخابات میں اس سے کہیں زیادہ بہتر نتیجہ آئے گا اور وہ انڈیا اتحاد کے حق میں ہوگا۔
بتادیں کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کو مدھیہ پردیش، راجستھان اور چھتیس گڑھ کے رجحانات میں قطعی اکثریت مل گئی ہے۔ مدھیہ پردیش میں بی جے پی161 سیٹوں پر آگے ہے۔ راجستھان میں بی جے پی 112 سیٹوں پر آگے ہے۔ چھتیس گڑھ میں بی جے پی 55 سیٹوں پر آگے ہے۔ تلنگانہ میں کانگریس 64 سیٹوں پر آگے ہے۔ آپ کو بتادیں کہ ایم پی میں مکمل اکثریت کے لیے 116 سیٹیں، راجستھان میں اکثریت کے لیے 100 سیٹیں، چھتیس گڑھ میں اکثریت کے لیے 46 سیٹیں اور تلنگانہ میں اکثریت کے لیے 60سیٹیں درکار ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔