Bharat Express

Opposition stages walkout as PM Modi continues reply: اپوزیشن کے واک آوٹ پر پی ایم مودی اور راجیہ سبھا چیئرمین ہوئے برہم،کہی یہ بڑی بات

پی ایم مودی نے کہا کہ  ہم چاہتے ہیں کہ کسان پھلوں اور سبزیوں کی طرف متوجہ ہوں اور ہم ان کے ذخیرہ کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ سب کا ساتھ، سب کا وکاس کے منتر پر ہم نے ملک کی ترقی کے سفر کو تیز کرنے کی کوشش کی ہے۔

راجیہ سبھا میں صدر جمہوریہ کی خطاب پر شکریہ کی تحریک پر وزیراعظم نریندر مودی نے آج جواب دیا، جس دوران پی ایم مودی جواب دے رہے تھے اس دوران اپوزیشن کا ہنگامہ بھی جاری تھا۔ کافی دیرتک ہنگامے کے بعد اپوزیشن نے واک آوٹ کا فیصلہ کیا اور وہ ایوان چھوڑ کر چلے گئے جس پر پی ایم مودی اور راجیہ سبھا چیئرمین نے بھی سخت ناراضگی کااظہار کیا۔

وزیر اعظم نریندر مودی کے خطاب کے دوران اپوزیشن اراکین راجیہ سبھا سے واک آؤٹ کر گئے۔ اپوزیشن کے چیئرمین جگدیپ دھنکھر نے واک آؤٹ کی مذمت کی اور کہا کہ اس سے ملک کے 140 کروڑ لوگوں کو تکلیف پہنچے گی۔ آج انہوں نے ایوان نہیں چھوڑا، وقار چھوڑا ہے۔ یہ ہماری یا آپ کی توہین نہیں، ایوان کی توہین ہے۔ انہوں نے مجھ سے منہ نہیں موڑا، انہوں نے ہندوستان کے آئین سے منہ موڑ لیا ہے۔ مجھے بہت دکھ ہے، ہندوستان کے آئین کی اتنی توہین، اتنا بڑا مذاق۔ مجھے امید ہے کہ وہ خود کا جائزہ لیں گے۔

مینڈیٹ ہضم نہیں کر پا رہے، اپوزیشن کے واک آؤٹ پر وزیراعظم کابیان

اپوزیشن کے واک آوٹ پر وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ 140 کروڑ ملک کے باشندے ان کے ذریعہ دیے گئے مینڈیٹ کو ہضم نہیں کر پا رہے ہیں۔ کل ان کی تمام چالیں ناکام ہوگئیں۔ آج ان میں لڑنے کی ہمت بھی نہیں ہے۔ میں فرض کا پابند ہوں۔ میں ملک کا خادم ہوں۔ کھاد کے بارے میں انہوں نے کہا کہ عالمی بحران کی وجہ سے کچھ مسائل پیدا ہوئے لیکن ہم نے 12 ہزار کروڑ روپے کی سبسڈی دے کر کسانوں کو متاثر نہیں ہونے دیا۔ ہم نے کانگریس سے زیادہ کسانوں کو پیسہ پہنچایا۔ ہم نے خوراک ذخیرہ کرنے کی دنیا کی سب سے بڑی مہم شروع کی ہے اور اس سمت میں کام شروع ہو چکا ہے۔

پی ایم مودی نے کہا کہ  ہم چاہتے ہیں کہ کسان پھلوں اور سبزیوں کی طرف متوجہ ہوں اور ہم ان کے ذخیرہ کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ سب کا ساتھ، سب کا وکاس کے منتر پر ہم نے ملک کی ترقی کے سفر کو تیز کرنے کی کوشش کی ہے۔ جن سے آزادی کے بعد کئی دہائیوں تک کبھی نہیں پوچھا گیا، ہماری حکومت ان سے نہ صرف پوچھتی ہے بلکہ ان کی پوجا بھی کرتی ہے۔ معذور بھائیوں اور بہنوں کی مشکلات کو سمجھتے ہوئے باوقار زندگی کے لیے کام کیا ہے۔ کسی نہ کسی وجہ سے، ہمارے معاشرے میں ایک نظر انداز شدہ طبقہ ٹرانس جینڈر طبقہ ہے۔ ہماری حکومت نے خواجہ سراؤں کے لیے قانون بنانے کا کام کیا ہے۔ مغربی لوگ بھی حیران ہیں کہ ہندوستان اتنا ترقی پسند ہے۔ ہماری حکومت بھی پدم ایوارڈ میں خواجہ سراؤں کو موقع دینے میں آگے آئی ہے۔

بھارت ایکسپریس۔