اڈانی معاملے پر راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملیکا ارجن نے سخت سوال پوچھا ہے۔
اڈانی معاملے پر اپوزیشن جماعتیں مسلسل مرکزی حکومت کو گھیرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ اپوزیشن جماعتوں نے الزام لگایا ہے کہ اڈانی گروپ کے شیئروں میں حالیہ گراوٹ ایک ‘بدعنوانی’ ہے، جس میں عام لوگوں کا پیسہ شامل ہے کیونکہ عوامی حلقہ کے لائف انشورنس کارپوریشن آف انڈیا (ایل آئی سی) اور اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) نے اس میں سرمایہ کاری کی ہے۔ وہیں، اڈانی گروپ نے کہا ہے کہ وہ تمام قابل اطلاق قوانین اورمعلومات کے افشاء کے تقاضوں کی تعمیل کرتا ہے۔
جے پی سی کی نگرانی میں جانچ کا مطالبہ
کانگریس نے اڈانی موضوع پر حکومت کے خلاف جارحانہ رخ اپناتے ہوئے پارلیمنٹ میں بحث کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ پارٹی نے ‘ہنڈن برگ ریسرچ’ کی رپورٹ میں لگائے گئے الزامات کی جانچ سپریم کورٹ کی نگرانی میں یا کسی جوائنٹ پارلیمنٹری کمیٹی کے ذریعہ کرائے جانے کا مطالبہ بھی کیا۔
#WATCH | Rajya Sabha Chairman Jagdeep Dhankhar in exchange with LoP Mallikarjun Kharge who is demanding JPC on the Adani issue says, “it seems you will set up a JPC on me.”
(Video source: Sansad TV) pic.twitter.com/hGEt7oPeGz
— ANI (@ANI) February 8, 2023
راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملیکا ارجن کھڑگے نے کہا کہ ایک شخص جس کی جائیداد میں ڈھائی سال میں 13 گنا اضافہ ہوگیا۔ 2014 میں 50,000 کروڑ جائیداد تھی اور وہ 2019 میں ایک لاکھ کروڑ ہوگئی۔ اچانک ایسا کیا جادو ہوا کہ 12 لاکھ کروڑ اضافہ ہوگیا۔ ہنڈن برگ ریسرچ کی رپورٹ تو ہے ہی، جسے وہ (بی جے پی) نہیں مانتے ہیں۔
پیوش گوئل اورروی شنکرنے دیا جواب
راجیہ سبھا میں پیوش گوئل نے کہا کہ کانگریس بیرون ملک کی رپورٹوں (ہنڈن برگ رپورٹ) پرباتیں کر رہے ہیں۔ ان کے خود کے لیڈران، جن کے کہنے کے بغیر یہ کچھ نہیں کرتے ہیں، ان کی جائیداد ہی دیکھیں کہ 2014 میں ان کے لیڈران کی کتنی جائیداد تھی اورآج کتنی ہے۔ وہیں لوک سبھا میں بی جے پی لیڈر روی شنکر پرساد نے راہل گاندھی کے بیان پر پلٹ وارکرتے ہوئے کہا کہ کانگریس لیڈران نے ایوان کو گمراہ کیا۔ انہوں نے بغیر کسی ثبوت کے وزیر اعظم مودی پر سنگین الزامات عائد کئے۔ آج جب ملک معیشت کے راستے پر تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے تو انہیں پریشانی کیوں ہو رہی ہے؟
-بھارت ایکسپریس