Bharat Express

Ravi Shankar Prasad

ہنڈن برگ کی رپورٹ پر ملک میں سیاسی ہلچل بڑھ گئی ہے۔ اسی درمیان روی شنکرپرساد نے اپوزیشن پر تنقید کی ہے۔

بی جے پی کا کہنا ہے کہ مغربی بنگال میں سیاسی تشدد پر ممتا بنرجی کی حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ پارٹی کی جانب سے تشکیل دی گئی کمیٹی میں چار ارکان پارلیمنٹ شامل ہیں۔

بی جے پی کا دعویٰ ہے کہ مودی جی کے تیسرے دور میں ہندوستان دنیا کی تیسری بڑی معیشت بن جائے گا۔

یہ تنازعہ سپریم کورٹ کی طرف سے ڈی ایم کے لیڈر ادے ندھی اسٹالن کے خلاف ’سناتن دھرم‘ کے متعلق ان کے متنازعہ ریمارکس پر کی گئے تنقیدی کے بعد آیا ہے۔

لالو یادو اور ان کے بیٹے تیجسوی کی موجودگی میں اکھلیش یادو نے مزید کہا – “بہار بھی 2024 میں '80 ہراؤ' کا نعرہ دے رہا ہے۔

بی جے پی لیڈر اور سابق مرکزی وزیر روی شنکر پرساد نے کہا کہ کانگریس کے الزامات بے بنیاد ہیں۔ ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا، "کانگریس اپنے لئے پیسے کا اچھا انتظام کرتی ہے اور بدعنوانی میں بھی ملوث  رہتی ہے،

سپریا شرینیت نے کہا، "سب سے بڑا امتحان لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا کا تھا، اگر اپوزیشن اراکین گہری سانس لیں تو بھی وہ معطل ہو جاتے ہیں اور یہاں ایک ایم پی نے نفرت انگیز تقریر کی اور اسے صرف تھوڑی سی ڈانٹ پڑی۔"

روی شنکر پرساد نے مزید کہا کہ آج ہم لداخ کے بارے میں بات کر رہے ہیں، یاد ہے کہ کیسے ان کے نانا نے دلائی لامہ کا پیچھا کیا جب وہ تبت سے آئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ یہ راہل گاندھی کے خاندان کا ماضی ہے

کانگریس لیڈر پون کھیڑا نے بھی پی ایم پر جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا، ''آپ کانگریس کی مخالفت کرنے میں اتنے اندھے ہو گئے ہیں کہ آپ خود ہندوستان سے نفرت کرنے لگے ہیں۔ میں نے سنا ہے کہ آج آپنے مایوسی کے عالم میں خود انڈیا پر ہی حملہ کر دیا ہے۔

روی شنکر پرساد نے کہا کہ "جب وزیر اعظم نے صبح سویرے اس معاملے پر اتنی توجہ دی تو ملک میں شراکت داری کا اشارہ ہونا چاہیے تھا کہ پوری پارلیمنٹ ایک ہے، پورا ملک ایک ہے۔ آپ سمجھ سکتے ہیں کہ منی پور میں اس کا پیغام کتنا مثبت ہوگا۔ لیکن اپوزیشن کس پر بحث کرنا چاہتی ہیں، شق پر بحث کرنا چاہتی ہیں، یہ بہت تکلیف دہ ہے۔ یہ بہت بدقسمتی کی بات ہے۔