Bharat Express

BJP On Manipur Violence: منی پور معاملہ پر روی شنکر پرساد کا بیان،کہا ہمارے لئے یہ معاملہ سنگین نوعیت کا حامل

روی شنکر پرساد نے کہا کہ “جب وزیر اعظم نے صبح سویرے اس معاملے پر اتنی توجہ دی تو ملک میں شراکت داری کا اشارہ ہونا چاہیے تھا کہ پوری پارلیمنٹ ایک ہے، پورا ملک ایک ہے۔ آپ سمجھ سکتے ہیں کہ منی پور میں اس کا پیغام کتنا مثبت ہوگا۔ لیکن اپوزیشن کس پر بحث کرنا چاہتی ہیں، شق پر بحث کرنا چاہتی ہیں، یہ بہت تکلیف دہ ہے۔ یہ بہت بدقسمتی کی بات ہے۔

بی جے پی لیڈر روی شنکر پرساد

منی پور میں دو خواتین کے ساتھ شرمناک اورغیر انسانی سلوک معاملہ پر کانگریس سمیت دیگر اپوزیشن پارٹیاں مرکز کی مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنارہی ہیں، اپوزیشن جماعتیں وزیر اعظم نریندر مودی سے ایوان میں اس معاملہ پر بیان دینے  کا مطالبہ کر رہی ہیں، اسی درمیان بی جے پی نے پریس کانفرنس کرکے اپوزیشن جماعتوں پر سوال اٹھائے ہیں۔ بی جے پی کے سینئر لیڈر روی شنکر پرساد نے جمعرات (20 جولائی) کو ایک پریس کانفرنس میں کہاکہ“منی پور میں پیش آنے والا واقعہ افسوسناک ہے۔ ہم سب دل شکستہ ہیں۔ آج  وزیر اعظم نریندر مودی نے اس کی سخت مذمت کی ہے، کارروائی کی بھی ہدایت دی گئی ہے۔ خواتین کے تحفظ کے بارے میں ملک میں بیداری لانے کی بات کی۔ منی پور کے ساتھ ساتھ انہوں نے راجستھان-چھتیس گڑھ کا بھی ذکر کیا۔

بی جے پی لیڈر نے مزید کہاکہ کہ ’’ہم اس پر لوک سبھا میں بحث چاہتے تھے، پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں اس پر بحث ہونی چاہیے، یہ ہمارے لیے ایک سنجیدہ معاملہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ  نریندرمودی کی حکومت ملک کی بہنوں اور بیٹیوں کی عزت کے تحفظ کے لئے بہت سنجیدہ اور حساس ہے۔ چاہے وہ کسی بھی ریاست میں ہو، لیکن خواتین کا احترام ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ آج یہ بڑے دکھ کی بات ہے کہ جب راجیہ سبھا میں پیوش گوئل اور لوک سبھا میں بی جے پی کی جانب سے پرہلاد جی نے صاف صاف کہا تھا کہ ہم منی پور پر بحث کرنے کے لیے تیار ہیں، تب کانگریس پارٹی اور اپوزیشن اس بات پر بحث کر رہے ہیں کہ کس شق پر بحث کی جائے۔ تو آپ کے لیے وہاں کا واقعہ اہم نہیں، بحث کی شق اہم ہے۔

روی شنکر پرساد نے کہا کہ “جب وزیر اعظم نے صبح سویرے اس معاملے پر اتنی توجہ دی تو ملک میں شراکت داری کا اشارہ ہونا چاہیے تھا کہ پوری پارلیمنٹ ایک ہے، پورا ملک ایک ہے۔ آپ سمجھ سکتے ہیں کہ منی پور میں اس کا پیغام کتنا مثبت ہوگا۔ لیکن اپوزیشن کس پر بحث کرنا چاہتی ہیں، شق پر بحث کرنا چاہتی ہیں، یہ بہت تکلیف دہ ہے۔ یہ بہت بدقسمتی کی بات ہے۔

اسی دوران کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے ٹویٹ کیاکہ ’’مانسون اجلاس کے پہلے دن پارلیمنٹ کے دونوں ایوان شور میں ڈوب گئے۔ دونوں ایوانوں کے اجلاس سے قبل وزیراعظم نے پارلیمنٹ کے باہر میڈیا کے ذریعے ملک کو پیغام دینا زیادہ مناسب سمجھا۔ ان کا پیغام خود اس پر خاموش ہے کہ نام نہاد ڈبل انجن والی حکومت نے اتنے بڑے انسانی المیے کو کیسے اور کیوں ہونے دیا، جس نے منی پور کے کمزور سماجی تانے بانے کو مکمل طور پر تباہ کر دیا ہے۔

 بھارت ایکسپریس۔

Also Read