بنگال میں سیاسی تشدد کی خود تحقیقات کی جائے گی، بی جے پی صدر جے پی نڈا نے تشکیل دی کمیٹی
مغربی بنگال میں سیاسی تشدد ہمیشہ خبروں میں رہتا ہے۔ بی جے پی نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ اب سیاسی تشدد کی خود تحقیقات کرنے جا رہی ہے۔ بی جے پی صدر جے پی نڈا نے تشدد کی تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔ اس کمیٹی میں پارٹی کے کئی سینئر لیڈروں کو جگہ دی گئی ہے۔ یہ ٹیم تریپورہ کے سابق وزیر اعلی اور ایم پی بپلو دیو کے ساتھ مل کر مغربی بنگال جا رہی ہے۔ روی شنکر پرساد، برج لال اور کویتا پاٹیدار کو کمیٹی کا ممبر بنایا گیا ہے۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ پچھلے کچھ سالوں میں، مغربی بنگال میں زبردست تشدد دیکھا گیا ہے۔ پنچایتی انتخابات سے لے کر لوک سبھا انتخابات تک، ہر چھوٹے بڑے انتخابات میں وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کی قیادت والی ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) اور بی جے پی کے درمیان تصادم کی صورتحال رہی ہے۔ انتخابات کے دوران بی جے پی اور ٹی ایم سی کارکنوں کے درمیان جھڑپوں کے واقعات آئے روز دیکھنے کو ملتے ہیں۔ بنگال میں گزشتہ ایک سال کے دوران جھڑپوں میں بی جے پی اور ٹی ایم سی کے درجنوں کارکن ہلاک ہو چکے ہیں۔ بی جے پی اس کے لیے ممتا حکومت کو ذمہ دار ٹھہراتی ہے۔
بپلو دیو کو کمیٹی کا کوآرڈینیٹر بنایا گیا
بی جے پی کا کہنا ہے کہ مغربی بنگال میں سیاسی تشدد پر ممتا بنرجی کی حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ پارٹی کی جانب سے تشکیل دی گئی کمیٹی میں چار ارکان پارلیمنٹ شامل ہیں۔ بپلو دیو ، روی شنکر پرساد، برج لال اور کویتا پاٹیدار اس کمیٹی کے ممبر ہیں۔ اس کے کوآرڈینیٹر کی ذمہ داری بپلو دیو کو سونپی گئی ہے۔
ممتا کی پارٹی کے کارکن ووٹروں کو ڈراتے ہیں: بی جے پی
بی جے پی کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے، “ممتا بنرجی خاموش تماشائی بنی ہوئی ہیں۔ جب کہ ان کی پارٹی کے مجرم اپوزیشن کارکنوں اور ووٹروں پر حملہ کرتے ہیں اور انہیں دھمکاتے ہیں۔ یہاں تک کہ کلکتہ ہائی کورٹ نے بھی ان زیادتیوں کا نوٹس لیا ہے اورسی اے پی ایف کی تعیناتی کو 21 جون تک بڑھا دیا ہے۔” اور تشدد سے متعلق کیس کو بھی 18 جون کو سماعت کے لیے درج کیا۔
پارٹی نے کہا کہ پورے ملک میں لوک سبھا انتخابات ہوئے اور مغربی بنگال کے علاوہ کہیں بھی سیاسی تشدد کا کوئی واقعہ رپورٹ نہیں ہوا، اس نے الزام لگایا، “بنگلہ انتخابات کے بعد تشدد کی لپیٹ میں ہے۔ ہم نے 2021 کے اسمبلی انتخابات کے بعد بھی ایسا ہی دیکھا۔
بھارت ایکسپریس